کراچی ملیر میں ریتی بجری نکالنے کا سلسلہ شروع پولیس ملوث ہونے کا انکشاف
کوئی بھی پولیس اہلکار اگر اس میں ملوث ہوا تو اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی عمل میں لائی جائے گی، جاوید عالم اوڈھو
ملیر میں دفعہ ایک سوچوالیس کی پابندی کے باوجود ریتی بجری نکالنے کا غیر قانونی دھندا ایک بار پھرشروع ہوگیا جبکہ ڈپٹی کمشنرنے کمشنرکراچی کوخط لکھ کرآگاہ کردیا۔ ایس ایچ او مائنز اینڈ منرل اور لوکل پولیس ریتی بجری چور مافیا کی سرپرستی کررہے ہیں جبکہ محکمہ مائینز منرل نے ڈی سی ملیرکے خط پرحیرانی کا ظہارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ایس ایچ او کو ہٹا دیا گیا ہے،محکمہ بھی غیر قانونی ریتی بجری لفٹنگ کے خلاف کام کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق ریتی بجری کا دھندا رات 12 بجے کے بعد شروع کیا جاتا ہے جبکہ ملیر پولیس ریتی بجری چور مافیا کی مکمل سرپرستی کررہی ہے۔
کراچی کے ملیر میمن گوٹھ، ملیر سٹی، بن قاسم، شاہ لطیف اور گڈاپ سے ریتی بجری چوری کرکے فروخت کی جارہی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے بھی ریتی بجری نکالنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے مگرضلع ملیر اور اسکے اطراف میں ریتی بجری چوری کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔
دوسری جانب پولیس چیف کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اس معاملے کی فوری انکوائری کے لئے ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسرکواحکامات بھی جاری کردئے ہیں اورہدایت کی ہےکہ غیرقانونی کام فوری طورپربند کرایاجائے۔
ترجمان کے مطابق کراچی پولیس چیف نے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ زون سے 3 دن میں رپورٹ طلب کی ہے۔
ترجمان کے مطابق کراچی پولیس چیف نے ہدایت جاری کی ہے کہ کوئی بھی پولیس اہلکار اگر اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ریتی بجری کا دھندا رات 12 بجے کے بعد شروع کیا جاتا ہے جبکہ ملیر پولیس ریتی بجری چور مافیا کی مکمل سرپرستی کررہی ہے۔
کراچی کے ملیر میمن گوٹھ، ملیر سٹی، بن قاسم، شاہ لطیف اور گڈاپ سے ریتی بجری چوری کرکے فروخت کی جارہی ہے، سندھ ہائی کورٹ نے بھی ریتی بجری نکالنے پر پابندی عائد کر رکھی ہے مگرضلع ملیر اور اسکے اطراف میں ریتی بجری چوری کی شکایات موصول ہورہی ہیں۔
دوسری جانب پولیس چیف کراچی جاوید عالم اوڈھو نے اس معاملے کی فوری انکوائری کے لئے ڈی آئی جی ایسٹ اظفر مہیسرکواحکامات بھی جاری کردئے ہیں اورہدایت کی ہےکہ غیرقانونی کام فوری طورپربند کرایاجائے۔
ترجمان کے مطابق کراچی پولیس چیف نے میڈیا رپورٹس پر نوٹس لیتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ زون سے 3 دن میں رپورٹ طلب کی ہے۔
ترجمان کے مطابق کراچی پولیس چیف نے ہدایت جاری کی ہے کہ کوئی بھی پولیس اہلکار اگر اس میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت محکمانہ کارروائی بھی عمل میں لائی جائے گی۔