77 واں جشن آزادی فنکاروں کا قومی اتحاد اور ملکی خوشحالی پر زور

جشن آزادی کی خوشیاں احسن انداز میں منانے کے لئے الحمرا آرٹس کونسل اور پنجاب آرٹس کونسل پیش پیش رہے

جشن آزادی کی خوشیاں احسن انداز میں منانے کے لئے الحمرا آرٹس کونسل اور پنجاب آرٹس کونسل پیش پیش رہے ۔ فوٹو : فائل

زندہ قومیں اپنی آزادی کا دن جوش وخروش سے مناتی ہیں،ہمیشہ کی طرح اس بار بھی پاکستانی قوم نے پاکستان کا جشن آزادی بھر پور انداز میں منایا، اسلامی جمہوریہ پاکستان کے77ویں جشن آزادی کے پرمسرت موقع پر شہر کے گلی کوچوں، محلوں، شاہراہوں، عمارتوں اور دیگر مقامات کو خوبصورتی سے سجایا گیا، بچوں، نوجوانوں اور خواتین میں زبردست جوش و خروش پایا گیا، شہریوں کی بڑی تعداد جھنڈے، جھنڈیاں، بیجز، سبز رنگ کی شرٹس اور دیگر چیزیں خریدنے میں مصروف رہی جبکہ بازاروں میں شہریوں کا رش بھی خاصا دکھائی دیا۔

اسلام آباد،روالپنڈی، مری، لاہور، کراچی، کوئٹہ، پشاور، گلگت بلتستان سمیت ملک بھر کے بڑے چھوٹے شہروں کے بازاروں میں ہر طرف سبز رنگ ہی نمایاں رہے۔ دن کا آغاز صوبائی دارالحکومتوں میں 21، 21 توپوں جبکہ وفاقی دارالحکومت میں 31 توپوں کی سلامی سے ہوا جبکہ نماز فجر کے بعد مساجد میں ملک وقوم کی ترقی وخوشحالی کے لئے خصوصی دعائیں بھی مانگی گئیں۔ اس بات میں کوئی دو رائے نہیں کہ پاک فوج کے بہادر افسروں اور جوانوں ، کھلاڑیوں اورطالب علموں کی طرح پاکستان کا نام دنیا بھر میں روشن کرنے میں شوبز شخصیات کا بھی اہم کردار رہا ہے اور پوری قوم کے ساتھ ساتھ ہمارے شوبز سٹارز نے بھی پاکستان کی آزادی کے 77 سال مکمل ہونے پر بھر پور جشن منایا، گلوکاروں نے جہاں نئے قومی ترانے پیش کر کے پاکستانیوں کے خون کو گرمائے رکھا وہیں اپنے گھروں پر قومی پرچم لگا کر اورسبز رنگ کے کپڑے پہن کر آزادی کے نئے سال کو جی آیاں نوں کہا۔

جشن آزادی کی خوشیاں احسن انداز میں منانے کے لئے الحمرا آرٹس کونسل اور پنجاب آرٹس کونسل پیش پیش رہے، الحمرا ہال مال روڈ اور الحمرا کلچرل کمپلیکس قذافی سٹیڈیم کی پرشکوہ عمارتوں پر بڑے بڑے قومی پرچم آویزاں کئے گئے، موسیقی اور مصوری کے پروگراموں کا سلسلہ بھی جاری رہا، الحمراء کلچرل کمپلیکس قذافی سٹیڈیم میں یوم آزادی کی مناسبت سے مقابلہ مصوری کا انعقاد کیا گیا۔وزیراعلیٰ مریم نواز کی ہدایت پر پنجاب کی تاریخ میں پہلی بار پنجاب آرٹس کونسل کی طرف سے راولپنڈی سے لاہور تک آزادی فلوٹ کا اہتمام کیا گیا۔ آزادی فلوٹ جوش وجذبے سے راولپنڈی سے لاہور کیلئے روانہ ہوا تو ہر جگہ پرتپاک استقبال کیا گیا، 13 اگست کی رات مینار پاکستان پر جشن آزادی میوزیکل نائٹ کا اہتمام بھی کیا گیا۔

آزادی کا جشن ہو اور ملی نغموں کا ذکر نہ ہو ایسا تو ممکن نہیں ہے۔ آزادی سے لے کر اب تک پاکستان نے ملی اور قومی ترانوں کا ایک بہت بڑا ذخیرہ جمع کرلیا ہے جو کہ نسل در نسل منتقل ہو رہا ہے۔ ہر شعبے کے لوگ اپنی خوشیوں میں اپنی ہمت کے مطابق حصہ ڈالتے ہیں، حیران کن بات یہ ہے کہ دنیا میں کسی بھی ملک میں اتنے زیادہ ملی نغمے نہیں بنتے جتنے ہمارے ملک پاکستان میں بنتے ہیں۔ ایسی کمال کی سدا بہار دھنیں جو قیام پاکستان سے لے کر آج تک کانوں میں رس گھول رہی ہیں۔ ان نغموں میں گلوکار امانت علی خان کا ''اے وطن پیارے وطن'' ،مہدی حسن '' یہ وطن تمہارا ہے''، استاد نصرت فتح علی خان '' میری پہچان پاکستان'' ، وائیٹل سائنز '' دل دل پاکستان'' ، شہناز بیگم ''سوہنی دھرتی'' اس کے علاوہ ''جنون سے اور عشق سے'' ،''جیوے جیوے پاکستان''، ''چاند میری زمیں پھول میرا وطن'' ، ''ملت کا پاسباں ہے محمد علی جناح ''، ''ہمارا پرچم''، ''یوں دی ہمیں آزادی''، ''ماؤں کی دعا پوری ہوئی''، ''میں بھی پاکستان ہوں''، ''تیرا پاکستان ہے''، ''اے جواں ہے تو ہی پاکستاں''، ''خیال رکھنا'' ، ''تو ہی جیوے وطن '' اور ''جگ جگ جئے میرا پیارا وطن'' شامل ہیں جو آج بھی مقبول عام ہیں۔

زندگی کے مختلف شعبوں سے وابستہ شخصیات کی طرح فنکار برادری بھی یوم آزادی ملی جوش و جذبے کے ساتھ منانے کے لئے پرعزم دکھائی دیئے، فنکاروں کے مطابق وہ ہر سال جشن آزادی جوش وخروش کے ساتھ مناتے ہیں، اس بار بھی انہوں نے جشن آزادی بھر پور انداز میں منایا۔ اداکاروں کا کہنا ہے وہ آج جس مقام پر بھی ہیں، اس ملک کی بدولت ہیں، خوشی کے اس موقع پر ہمیں لاکھوں مہاجرین کی قربا نیوں کو بھی فراموش نہیں کرنا چاہیے اور تجدید عہد کرنا چاہیے کہ آنے والے وقت میں ہم اس ملک کو خوب سے خوب تر بنائیں گے اور اس ملک کی ترقی وخوشحالی کے لئے بڑی سے بڑی قربانی بھی دینے سے گریز نہیں کریں گے۔


فنکاروں نے سوشل میڈیا پر پاکستان سے بھرپور محبت کا اظہار کرتے ہوئے خصوصی طور پر پوری قوم اور اپنے چاہنے والوں کو جشن آزادی کی مبارک باد دی۔ رمشا خان نے انسٹاگرام پر ویڈیو شیئر کی جس میں قومی پرچم کو تھاما ہوا ہے۔ انہوں نے کیپشن میں جشن آزادی کی مبارکباد پیش کی۔اداکار دانش تیمور نے بھی گھر کے لان سے ویڈیو شیئر کی جس میں انہیں قومی پرچم تھامے ہوئے اور ساتھ میں ملی نغمہ دل دل پاکستان گاتے ہوئے سنا گیا۔ معروف فیشن ڈیزائنر ایچ ایس وائی، اداکارہ مایا خان، جویریہ سعود اور اداکار سعود نے سبز و سفید ملبوسات میں تصاویر شیئر کرتے ہوئے آزادی کی مبارک باد پیش۔ فیصل قریشی ،صبا فیصل، عارف لوہار، راحت فتح علی خان ماہرہ خان، ریما، نور، صاحبہ، حمیرا ارشد، دعا قریشی، عذرا آفتاب سمیت و دیگر فنکاروں کا کہنا تھا کہ ہم خوش قسمت ہیں کہ ہم ایک آزاد ملک میں پیدا ہوئے اور اپنی مرضی سے یہاں رہتے ہیں۔

خوشی کے اس موقع پر ہمیں یہ ہر گز بھی نہیں بھولنا چاہیے کہ کشمیری عوام بنیادی انسانی حقوق سے محروم ہیں، وہاں پر لاکھوں کی تعداد میں بھارتی فوج کشمیری ماؤں، بہنوں اور بیٹیوں پر بدترین تشدد کرنے میں مصروف ہے، کشمیری نوجوانوں کو بے دردی کے ساتھ قتل کیا جا رہا ہے، اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کا پرامن حل نکالا جانا چاہیے۔ نامور ہدایتکار سید نور کے مطابق میرا پیار، میرا جذبہ پاکستان کے لئے ہے، دعا ہے کہ ہم ہمیشہ اس ہرے اور سفید رنگ کے جھنڈے کی محبت میں ایک رہیں۔ ادکارہ و گلوکارہ میگھا نے کہا کہ 14 اگست 1947کا دن ہمارے لئے بہت اہم ہے، اس دن قائداعظم کی سربراہی میں برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لئے الگ وطن حاصل کیا لہٰذا یہ دن ہمارے لئے بہت بڑی خوشی کا دن ہے۔ اسے شایان شان طریقے سے منانا چاہئے۔

پنجاب آرٹس کونسل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر غلام صغیر شاہد نے کہا کہ جشن آزادی پاکستانیوں کی زندگی میں ایک ایسا دن ہے جو ہمیں یاد دلاتا ہے ہم ایک آزاد قوم ہیں، میرے خیال میں اگر کسی نے آزادی کی قیمت دیکھنا ہو یا آزادی کا مطلب اور مفہوم سمجھنا ہو تو ان قوموں کی طرف دیکھے جو غلامی کی زندگی گزار رہی ہیں ،کس طرح انہیں مسائل کا سامنا ہے۔ ان کی بے توقیری ہو رہی ہے۔ ان کی کوئی آواز نہیں اگرچہ آج ہمیں بھی بہت سے مسائل کا سامنا ہے مگر اللہ کا شکر ہے ہم آزاد ہیں اپنی بات کر سکتے ہیں- ایگزیکٹو ڈائریکٹر الحمرا آرٹس کونسل سارہ رشید نے کہا کہ ہمیں فخر ہے کہ یہ ملک ہمارا ہے ہم اس کے وارث ہیں یہ گلیاں ، سڑکیں جب ہم دیکھتے ہیں تو ہم سمجھتے ہیں کہ یہ ہماری ہیں اور یہ جو اپنے پن کا تصور ہوتا ہے یہ انسان کے وقار اور اعتماد میں اضافہ کرتا ہے۔

نامور ڈرامہ رائٹر ڈاکٹر اجمل ملک نے کہا کہ پاکستان کی وراثت اور ملکیت ہمیں مفت میں نہیں ملی۔ اس کے لئے حضرت قائداعظم اور ان کے ساتھیوں نے بہت جدوجہد کی اور لڑ کر نہیں بلکہ دلائل سے یہ ملک حاصل کیا۔ دلائل سے جب بات کی جائے تو لڑائی نہیں ہوتی آج ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک دوسرے کی بات اور دلیل سنیں اور اس کااحترام کریں۔اور یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ ہم سب ایک ہیں ہمارے درمیان اختلافات کی دیواریں کھڑی کی گئی ہیں انہیں گرانے کی ضرورت ہے ہمیں اپنے وطن کو ترقی یافتہ ممالک کی صف میں کھڑا کرنا ہے اور یہ اس وقت ممکن ہو گا جب ملک کا ہر فرد ایک سپاہی کی حیثیت سے کام کرے۔ اداکاراشد محمودنے کہ کہا کہ 14 اگست 1947ء کا دن ہمارے لئے بہت اہم ہے۔ اس دن بانی پاکستان حضرت قائداعظم کی قیادت میں برصغیر کے مسلمانوں نے اپنے لئے ایک الگ وطن حاصل کیا تھا۔ لہذا یہ دن ہمارے لئے بہت خوشی کا دن ہے اسے بھرپور طریقے سے منانا چاہئے۔

معروف گلوکار شیر میانداد نے کہا کہ جشن آزادی منانے کا جومزا پاکستان میں آتا ہے وہ باہر نہیں میری کوشش ہوتی ہے کہ جشن آزادی اپنے ملک میں ہی مناؤں۔ اداکار ریشم نے کہا کہ اللہ ہمارے پیارے وطن پاکستان کی ہمیشہ حفاظت فرما ئے کیوں کہ یہ ہمارا گھر اور ہمارا فخر ہے، سٹار فلمی اداکار غلام محی الدین کی رائے میں ہم آزاد ہیں، آزاد تھے اور آزاد ر رہیں گے، میری دعاہے کہ ہم سبز اور سفید پرچم پاکستان کی محبت میں متحد ہو جائیں۔ معروف گلوکاروارث بیگ نے کہا کہ یہ خوشی کی بات ہے کہ پاکستان 77 برس کا ہو گیا ہے لیکن افسوس کہ ہم اس عرصے میں کچھ بھی سیکھ نہیں سکے، آج بھی لوگ ایک دوسرے کے ساتھ دست و گریباں ہیں۔ ملک کو اندرونی اور بیرونی چیلنجز کا سامنا ہے جن کا مقابلہ کرنے کے لئے ہمیں یکجہتی کا مظاہرہ کرنا ہو گا۔

معروف اداکارہ آفرین پری نے کہا ہے کہ اللہ کا لاکھ لاکھ شکر ہے کہ اس نے ہمیں آزاد وطن دیا ہے۔ بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ہندو جو سلوک کر رہے ہیں وہ قابل مذمت ہے، آج میں جو کچھ ہوں، پیارے ملک پاکستان کی بدولت ہوں۔ فلم ڈائریکٹر پرویز کلیم نے کہا کہ پاکستان ان کا پیار، ان کا جذبہ ہے اور وہ دعاگو ہیں کہ ساری قوم سبز و سفید رنگ کے پرچم میں یوں ہی متحد رہیں، پرویز کلیم نے اس موقع پر وطن سے ہمیشہ محبت کرنے اور اس پر جان نثار کرنے کا عہد بھی کیا۔فلم ڈائریکٹرجرار رضوی نے کہا کہ خدا ہم سب کو وطن سے محبت کے پیغام کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائیں اور ہمارا وطن سلامت رہے۔ پنجاب پروڈیوسرز آرٹسٹ ایسوسی ایشن کے چیئرمین قیصر ثناء اللہ نے کہا کہ ہر گزرتے سال انہیں آزادی کی قدر اور اہمیت سمجھ آ رہی ہے،اگر کسی کو آزادی کی قیمت سمجھ نہیں آتی تو انہیں چاہیے کہ وہ کشمیریوں اور فلسطینیوں کو دیکھیں جہاں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہایا جا رہا ہے۔ پنجابی فلمی اداکار سیف علی خان نے کہا کہ آزادی کوئی سوغات نہیں جو پلیٹ میں رکھ کر کسی کو تحفے میں دے دی جائے، اس کے لئے بہت قربانی دینا پڑی ہے، میری دعا ہے کہ پاکستان دن دوگنی رات چوگنی ترقی کرے۔n
Load Next Story