پاکستان میں فلکیاتی مظاہر کا امتزاج سال کا پہلا ‘سپر بلیو مون’ آج ظاہر ہوگا

سپر اور بلیو مون کا امتزاج جیسے غیرمعمولی واقعات اوسطاًہر 10 سال بعد ہوتے ہیں، یہ وقفہ 20 سال تک کا ہوسکتا ہے

پاکستان میں سال کا پہلا سپربلیو مون ہوگا—فوٹو: سپارکو

پاکستان میں آج دو مختلف فلکیاتی مظاہر کا امتزاج 'سپر بلیو مون' ظاہر ہوگا جو رواں برس کا پہلا سپرمون ہوگا جبکہ اگلا سپر مون جنوری 2037 میں ظاہر ہوگا۔

ترجمان سپارکو نے بتایا کہ آج پیر رات 11:26 بجے پاکستان میں سپر بلیو مون وقوع پذیر ہوگا، 'سپر بلیو مون' دو الگ الگ ظاہر ہونے والے فلکیاتی مظاہر کا امتزاج ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ یہ انوکھا واقعہ اس وقت رونما ہوتا ہے جب "سپرمون" اور "بلیو مون" کے قمری چکر کسی ایک تاریخ پر رونما ہوتے ہیں، سپر مون سے مراد ہے جب چاند اپنے مدار میں زمین سے تقریباً دو لاکھ 26 ہزار میل کے فاصلے پر آ جاتا ہے۔

اسی وجہ سے چاند ایک اوسطاً کامل مہتاب سے 14 فیصد بڑا اور 30 فیصد زیادہ روشن دکھائی دیتا ہے۔


ترجمان سپارکو کا کہنا تھا کہ یہ رواں سال 2024 کا پہلا سپرمون ہے، اگلے تین سپر مون 18 ستمبر، 17 اکتوبر اور 15 نومبر کو آسمان پر نظر آئیں گے۔

بلیو مون سے مراد کسی ایک ہی موسم میں چار کامل مہتاب کا نظر آنا ہے جو ایک بہت ہی نایاب مظہر ہے، بلیو مون کی اصطلاح چاند کے لیے اسی وقت استعمال کی جاتی ہے جب ایک ہی موسم میں چار بار کامل مہتاب کا ظہور ہو جاٸے۔

ان کا کہنا تھا کہ 19 اگست کا سپر بلیو مون اس سیزن کا تیسرا بلیو مون ہے، بلیو مون بہت ہی نایاب مشاہدے ہوتے ہیں جو دو سے تین سال کے عرصے کے دوران ظہور ہوتے ہیں یہ ان کے نایاب ہونے کی عکاسی کرتا ہے۔

ترجمان نے بتایا کہ ایک سپر مون اور بلیو مون کا امتزاج اور بھی غیر معمولی ہے، اس طرح کے واقعات اوسطاً ہر 10 سال بعد ہوتے ہیں، یہ وقفہ 20 سال تک کا ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ امریکی خلائی تحقیقاتی ادارے ناسا کے مطابق اگلا سپر بلیو مون جنوری 2037 تک نہیں ہوگا، جس کی وجہ سے پیر کا واقعہ فلکیاتی مظاہر پر نظر رکھنے والوں کے لیے خاصی دلچسپی کا باعث ہو سکتا ہے۔
Load Next Story