’’فوجی آپریشن سے بچنے کیلئے دہشت گردوں نے بال اور داڑھی منڈوالیں‘‘
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق شمالی وزیرستان کے سیکڑوں دہشت گردوں نے جان بچانے کے لئے آپریشن ضرب عضب سے قبل اپنے بال اور داڑھیاں منڈوا لیں۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے میرانشاہ کے مشہور حجام اعظم خان نے بتایا کہ آپریشن کے آغاز سے قبل سیکڑوں دہشت گرد اپنی شناخت چھپانے اور جان بچانے کے لئے اپنے بال اور داڑھی منڈوانے کے لئے ان کے پاس پہنچے جس سے ان کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا اور انہوں نے 700 سے زائد مقامی اور ازبک دہشت گردوں کے بال اور داڑھی کاٹی۔
شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کے بعد بنوں کی ایک دکان پر حجامت کا کام کرنے والے اعظم خان کا کہنا تھا کہ وہ گزشتہ کئی سالوں سے یہ کام کر رہے ہیں اور جانتے ہیں گزشتہ سال نومبر میں امریکی ڈرون حملے سے اپنے سابق امیر حکیم اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان اس کی مشابہت اختیار کرنے کے لئے اس کی طرح بال اور داڑھی رکھنا پسند کرتے تھے لیکن فوجی آپریشن سے قبل اچانک ان کی اس سوچ میں تبدیلی آئی اور انہوں نے بال اور داڑھی بالکل چھوٹی کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے بتایا کہ وہ خلیجی ممالک جارہے ہیں اور پاکستانی ایئرپورٹس پر مسائل سے بچنا چاہتے ہیں۔
اعظم خان نے کہا کہ یہ مطالبہ صرف مقامی دہشت گردوں کا ہی نہیں بلکہ مقامی زبان سے نابلد ازبک اور تاجک دہشت گردوں کا بھی تھا اور وہ ان کی دکان پر آکر ٹوٹی پھوٹی پشتو میں کہتے تھے کہ ہماری داڑھی مکمل صاف کردو کیونکہ ہمیں اسلام آباد جانا ہے۔
واضح رہے اس سے قبل میرانشاہ کے ایک اور تاجر حکمت اللہ خان نے بھی بتایا تھا کہ جہاں ایک جانب طالبان ہم سے ماہانہ 300 روپے بھتہ وصول کرتے تھے تو وہیں غیر ملکی اشیا کے دلدادہ بھی تھے اور غیر ملکی برانڈز کے پرفیوم، صابن، سرف اور شیمپو انتہائی شوق سے خریدا کرتے تھے۔