سابق کرکٹرز پاکستانی ٹیم کو اسپنر نہ دے سکے یہ المیہ ہے
سکندر بخت نے بورڈ میں شامل سلیکٹرز، کوچز پر تنقید کے نشتر چلادیئے
سابق کرکٹر سکندر بخت نے پاکستانی ٹیم میں اسپنر کی عدم موجودگی پر پاکستان کرکٹ بورڈ میں شامل سلیکٹرز، کوچز پر تنقید کے نشتر چلادیئے۔
نجی ٹی وی کو دییے گئے انٹرویو میں سکندر بخت نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں شامل سابق کرکٹرز کو معلوم تھا کہ گرین شرٹس کی ٹیم میں کوئی اسپنر نہیں، نعمان علی کی عمر زیادہ ہے، ساجد علی کے اپنے مسائل ہیں جبکہ اسامہ میر کو کِھیلا نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں برصغیر کی پچز پر اسوقت کوئی اسپنر نہیں ہے، جس کے قصوروار ہمارے سابق کرکٹر ہیں اور خاص کر وہ جنہیں بورڈ میں اہم عہدے ملے لیکن انہوں نے کچھ نہ کیا۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے پاکستان ٹیم کا اعلان
عبدالرزاق، محمد یوسف، کامران اکمل سمیت کئی کھلاڑی پی سی بی کیساتھ منسلک رہے لیکن پاکستانی ٹیم کو ایک اسپنر دینے میں کامیاب نہ ہوئے۔
مزید پڑھیں: پاک بنگلادیش سیریز؛ پہلا ٹیسٹ کل کھیلا جائے گا
سکندر بخت نے کہا کہ ہم تنقید کرتے تھے کہ بورڈ میں کرکٹرز نہیں ہیں جو کرکٹ چلارہے ہیں لیکن جب کرکٹرز کو موقع ملا تو انہوں نے ایک اسپنر تک تلاش کرکے نہ دیا یہ المیہ ہے۔
نجی ٹی وی کو دییے گئے انٹرویو میں سکندر بخت نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) میں شامل سابق کرکٹرز کو معلوم تھا کہ گرین شرٹس کی ٹیم میں کوئی اسپنر نہیں، نعمان علی کی عمر زیادہ ہے، ساجد علی کے اپنے مسائل ہیں جبکہ اسامہ میر کو کِھیلا نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیم میں برصغیر کی پچز پر اسوقت کوئی اسپنر نہیں ہے، جس کے قصوروار ہمارے سابق کرکٹر ہیں اور خاص کر وہ جنہیں بورڈ میں اہم عہدے ملے لیکن انہوں نے کچھ نہ کیا۔
مزید پڑھیں: بنگلادیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے پاکستان ٹیم کا اعلان
عبدالرزاق، محمد یوسف، کامران اکمل سمیت کئی کھلاڑی پی سی بی کیساتھ منسلک رہے لیکن پاکستانی ٹیم کو ایک اسپنر دینے میں کامیاب نہ ہوئے۔
مزید پڑھیں: پاک بنگلادیش سیریز؛ پہلا ٹیسٹ کل کھیلا جائے گا
سکندر بخت نے کہا کہ ہم تنقید کرتے تھے کہ بورڈ میں کرکٹرز نہیں ہیں جو کرکٹ چلارہے ہیں لیکن جب کرکٹرز کو موقع ملا تو انہوں نے ایک اسپنر تک تلاش کرکے نہ دیا یہ المیہ ہے۔