مختلف جماعتوں کے قائدین احتجاج کو پر امن رکھنے میں ناکام
قائدین احتجاج کی قیادت کرنے کے بجائے چینلز کے مختلف پروگرامز میں دکھائی دیے۔
گستاخانہ خاکوں کے خلاف احتجاج کی اپیل اور احتجاجی ریلیوں کا اعلان کرنے والی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین احتجاجی مظاہروں کو پرامن رکھنے میں ناکام ہوگئے۔
جبکہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کی لیڈر شپ بھی یوم عشق رسولؐ کا اعلان کرنے کے باوجود بدترین ہنگامہ آرائی کے دوران منظر عام سے غائب رہی، تفصیلات کے مطابق جمعے کو احتجاجی ریلیوں کا اعلان کرنے والے مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ہزاروں افراد کے احتجاج کو پرامن رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے۔
زیادہ تر احتجاجی ریلیوں میں مرکزی قائدین موجود ہی نہیں تھے جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرے مشتعل ہجوم میں تبدیل ہوگئے، شرپسند عناصر نے بھی اس صورتحال سے فائدہ اٹھایا اور راستے میں آنے والی املاک کو نذر آتش کرنا اور توڑ پھوڑ شروع کردی۔
تاہم احتجاج کی اپیل کرنے والی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین احتجاج کی قیادت کرنے کے بجائے ٹیلی ویژن چینلز کے مختلف پروگرامز میں دکھائی دیے، دوسری جانب حکومت کی جانب سے یوم عشق رسولؐ کا اعلان کیا گیا تاہم حکومت اور اتحادی جماعتوں کے رہنما بھی احتجاجی مظاہروں کے موقع پر منظر عام سے غائب رہے اور جلائو گھیرائو اور لوٹ مار روکنے میں ناکام رہے۔
ایسا لگتا تھا کہ پورے شہر کو مشتعل ہجوم اور شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔
جبکہ حکومت اور اتحادی جماعتوں کی لیڈر شپ بھی یوم عشق رسولؐ کا اعلان کرنے کے باوجود بدترین ہنگامہ آرائی کے دوران منظر عام سے غائب رہی، تفصیلات کے مطابق جمعے کو احتجاجی ریلیوں کا اعلان کرنے والے مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین ہزاروں افراد کے احتجاج کو پرامن رکھنے میں مکمل طور پر ناکام ہوگئے۔
زیادہ تر احتجاجی ریلیوں میں مرکزی قائدین موجود ہی نہیں تھے جس کی وجہ سے احتجاجی مظاہرے مشتعل ہجوم میں تبدیل ہوگئے، شرپسند عناصر نے بھی اس صورتحال سے فائدہ اٹھایا اور راستے میں آنے والی املاک کو نذر آتش کرنا اور توڑ پھوڑ شروع کردی۔
تاہم احتجاج کی اپیل کرنے والی مذہبی و سیاسی جماعتوں کے قائدین احتجاج کی قیادت کرنے کے بجائے ٹیلی ویژن چینلز کے مختلف پروگرامز میں دکھائی دیے، دوسری جانب حکومت کی جانب سے یوم عشق رسولؐ کا اعلان کیا گیا تاہم حکومت اور اتحادی جماعتوں کے رہنما بھی احتجاجی مظاہروں کے موقع پر منظر عام سے غائب رہے اور جلائو گھیرائو اور لوٹ مار روکنے میں ناکام رہے۔
ایسا لگتا تھا کہ پورے شہر کو مشتعل ہجوم اور شرپسند عناصر کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔