انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر زوال کا شکار
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10 پیسے کی کمی سے 278روپے 34پیسے کی سطح پر بند ہوئے
برآمدی شعبوں کی جانب سے مستقبل کے ایک سے تین ماہ کے وعدوں پر اپنی زرمبادلہ میں برآمدی ترسیلات بھنانے، خام تیل کی عالمی قیمت دوبارہ کمی کے رحجان اور سپلائی بہتر ہونے سے زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں منگل کو بھی ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا رہا۔
جولائی میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری انفلوز 64 فیصد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10 پیسے کی کمی سے 278روپے 34پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کی کمی سے 280روپے 20پیسے کی سطح پر آگئی، اس طرح انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کے درمیان 1روپے 86روپے رہ گیا ہے۔
28اگست کو آئی ایم ایف بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کا معاملہ شامل نہ ہونے اور پاکستان کے لیے قرض پروگرام میں ممکنہ تاخیر کے خدشات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے منگل کو بھی نظرانداز رکھا یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔
جولائی میں براہ راست بیرونی سرمایہ کاری انفلوز 64 فیصد بڑھنے جیسے عوامل کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے میں ڈالر تنزلی سے دوچار رہا، اور کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 10 پیسے کی کمی سے 278روپے 34پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر مزید 10 پیسے کی کمی سے 280روپے 20پیسے کی سطح پر آگئی، اس طرح انٹربینک اور اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر کے درمیان 1روپے 86روپے رہ گیا ہے۔
28اگست کو آئی ایم ایف بورڈ اجلاس کے ایجنڈے میں پاکستان کا معاملہ شامل نہ ہونے اور پاکستان کے لیے قرض پروگرام میں ممکنہ تاخیر کے خدشات کو زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں نے منگل کو بھی نظرانداز رکھا یہی وجہ ہے کہ کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر تنزلی سے دوچار رہی۔