یوکرین میں روسی آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی کیلئے قانون سازی

یوکرینی آرتھوڈوکس چرچ حقیقی چرچ کے طور پر اپنا کام جاری رکھے گا کیونکہ شہریوں کی اکثریت کا اعتماد ہے، عہدیدار

روسی آرتھوڈوکس چرچ کو 2019 میں عالمی تنظیم نے تسلیم کیا تھا—فوٹو: رائٹرز

یوکرین کے قانون سازوں نے روسی آرٹھوڈوکس چرچ کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے کے لیے قانون منظور کرلیا اور اس کے بعد روس کو حملے کی مدد کرنے کے الزامات کاسامنا کرنے والے اداروں کے خلاف کارروائیوں کا راستہ ہموار ہوگا۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے رہنماؤں کا ماسکو تعلق کے شبہے میں چرچ پر 30 ماہ کی طویل کے دوران روس کے حق میں پروپیگنڈا کرنے اور جاسوسی کا الزام عائد کرچکے ہیں۔

یوکرین کی پارلیمنٹ میں یوکرین کی حدود میں روسی آرتھوڈوکس چرچ پر پابندی کے حامل بل کی منظوری کے لیے 265 ارکان نے ووٹ دیا اور کہا کہ حکومتی کمیشن ان تمام اداروں کی فہرست بنائے گا جس کو سرگرمی جاری رکھنے کی اجازت نہیں ہوگی اور ممکنہ طور پر اس فہرست میں یو او سی کو ہدف بنایا جائے گا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ یوکرین میں آرتھوڈوکس عیسائیوں کی اکثریت ہے لیکن عقائد کی بنیاد پر روسی آرتھوڈوکس چرچ (آر او سی) سے جڑے اور یوکرینین آرتھوڈوکس چرچ میں تقسیم ہیں، جس سے ورلڈ آرتھوڈوکس کی تنظیم نے 2019 میں تسلیم کیا تھا۔

یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے مذکورہ ووٹنگ کو سراہا اور اس سے یوکرین کی روحانی آزادی کی مضبوطی کی جانب ایک قدم قرار دیا۔


رکن پارلیمنٹ ارینا ہیراشچینکو نے ٹیلیگرام پر اپنے پیغام میں کہا کہ یہ قومی سلامتی کا مسئلہ تھا، یہ تاریخی ووٹنگ ہے اور پارلیمنٹ نے اس بل کی منظوری دی ہے جو یوکرین میں جارحیت کرنے والے ملک کی ایک شاخ پر پابندی عائد کرتا ہے۔

واضح رہے کہ یو او سی تاریخی طور پر روسی آرتھوڈوکس چرچ کا حصہ تھا لیکن فروری 2022 میں جنگ کے آغاز پر ماسکو سے اپنی علیحدگی کا اعلان کیا تھا۔

دوسری جانب یوکرینی عہدیدار ان دعووں پر شک کرتے رہے ہیں اور ان کے خلاف درجنوں مجرمانہ کارروائیاں کی ہیں، جن میں غداری اور درجنوں مذہبی عالموں کے خلاف کارروائی کی ہے اور ایک شخص کو قیدیوں کے تبادلے کے دوران روس بھیج دیا گیا تھا۔

یو او سی کے عہدیدار نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ ان کا بیرونی مراکز سے کوئی تعلق نہیں ہے اور پارلیمنٹ سے منظور ہونے والے بل پر تنقید کی اور کہا کہ اس سے چرچ کی پراپرٹی کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یوکرینی آرتھوڈوکس چرچ حقیقی چرچ کے طور پر اپنا کام جاری رکھے گا کیونکہ یوکرین کے راسخ العقیدہ عیسائیوں کی اکثریت اور چرچ آف دی ورلڈ کا اعتماد ہے۔
Load Next Story