نئے ایرانی صدر کے وزرا اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے

ایران کے نئے صدر پیزشکیان نے 11 اگست کو اپنے مجوزہ وزارتی انتخاب کی فہرست پارلیمنٹ میں پیش کی تھی

فوٹو- فائل

صدر مسعود پیزشکیان کے مجوزہ وزراء کی جانچ کے لیے ایرانی پارلیمنٹ کے اجلاس کا آخری دور بدھ کو ختم ہوا جس میں تمام نامزد امیدوار قانون سازوں سے اعتماد کا ووٹ حاصل کرنے میں کامیاب ہو گئے۔

ایرانی خبر ایجنسی تسنیم نیوز کے مطابق مجوزہ وزراء کی اسناد اور پس منظر پر بحث کے لیے کئی دنوں تک جاری رہنے والے پارلیمانی اجلاس کے بعد آخر کار بدھ کواراکین پارلیمان نے ایک بیلٹ منعقد کیا اور تمام وزارتوں کے نامزد امیدواروں کو ووٹ دیا۔

تسنیم نیوز کے مطابق قانون سازوں نے عبدالناصر ہمتی کو اقتصادی امور اور خزانہ کا وزیر، اسماعیل خطیب کو انٹیلی جنس کا وزیر، عباس عراقچی کو وزیر خارجہ، ستار ہاشمی کو مواصلات اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کا وزیر، علیرضا کاظمی کو تعلیم کا وزیر بنانے کی توثیق کی ہے۔


محمد رضا ظفرقندی وزیر صحت، احمد میداری وزیر محنت، کوآپریٹو اور بہبود، غلام رضا نوری قزلجی وزیر زراعت، عزیز ناصر زادہ وزیر دفاع اور مسلح افواج لاجسٹکس، امیر حسین رحیمی وزیر انصاف کے طور پر منتخب ہوئے۔

انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابق فرزانہ صادق کو سڑکوں اور شہری ترقی کے وزیر، محمد عتابک کو صنعت، کان اور تجارت کا وزیر، عباس صالحی کو ثقافت اور اسلامی رہنمائی کا وزیر، اسکندر مومنی کو وزیر برائے ثقافت اور اسکندر مومنی وزیر داخلہ، محسن پاکنزاد وزیر تیل، عباس علی آبادی وزیر توانائی، احمد دونیمالی وزیر کھیل اور نوجوان، حسین سمعی صراف کو سائنس، تحقیق اور ٹیکنالوجی کا وزیر اور رضا صالحی امیری کو وزیر برائے ثقافتی ورثہ، دستکاری، اور سیاحت بنایا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ایران کے نئے صدر پیزشکیان نے 11 اگست کو اپنے مجوزہ وزارتی انتخاب کی فہرست پارلیمنٹ میں پیش کی تھی۔

ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق 19 مئی کو ہیلی کاپٹر حادثے میں صدر ابراہیم رئیسی کی موت کے بعد پیزشکیان صدارت کے لیے 80 درخواست دہندگان میں سے آئینی کونسل کے ذریعے منتخب کیے گئے چھ حتمی امیدواروں میں سے ایک بن گئے، انہوں نے 28 جون کو ہونے والے صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں سب سے زیادہ ووٹ حاصل کیے، ان کی نئی انتظامیہ چار سال تک اپنے عہدے پر فائز رہے گی۔
Load Next Story