اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کا تسلسل برقرار 5517 حصص کی قیمتوں میں اضافہ
مارکیٹ میں 261 کمپنیوں کے بھاؤ میں اضافہ، 138 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 74 کی قیمتوں میں استحکام رہا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروباری سرگرمیوں میں تیزی کا سلسلہ جاری ہے جہاں جمعرات کو کے ایس ای-100 انڈیکس میں 532.56 پوائنٹس کا اضافہ ہوگیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خزانہ کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ستمبر میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کو نئے قرض پروگرام کی منظوری ملنے کے بیان، مارکیٹ ٹریژری بلوں کی کم ایلڈ پر نیلامی، کائبور ریٹ گھٹنے سے آنے والے دنوں میں شرح سود میں کمی کی توقعات اور مثبت رجحان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو بھی تیزی کا تسلسل برقرار رہا۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 55.17 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، حصص کی مالیت میں 62ارب 79کروڑ 67لاکھ 6ہزار 618روپے کا اضافہ ہوگیا۔
مثبت توقعات پر سیمنٹ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس سمیت دیگر شعبوں کی سرگرمیوں سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔
مارکیٹ میں ایک موقع پر 735پوائنٹس کی تیزی بھی دیکھی گئی لیکن اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ کے سبب تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی اور نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 532.56 پوائنٹس کے اضافے سے 78793.41 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای-30 انڈیکس 132.81 پوائنٹس کے اضافے سے 25022.36 پوائنٹس، کے ایس ای-آل شئیر انڈیکس 303.35 پوائنٹس کے اضافے سے 50618.90 پوائنٹس اور کے ایم آئی-30 انڈیکس 581.22 پوائنٹس کے اضافے سے 124837.73 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 46فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 80کروڑ 42 لاکھ 61 ہزار 249 حصص کے سودے ہوئے اور کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 473 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 261 کے بھاؤ میں اضافہ، 138 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 74 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر خزانہ کی جانب سے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف) کے ستمبر میں ہونے والے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس میں پاکستان کو نئے قرض پروگرام کی منظوری ملنے کے بیان، مارکیٹ ٹریژری بلوں کی کم ایلڈ پر نیلامی، کائبور ریٹ گھٹنے سے آنے والے دنوں میں شرح سود میں کمی کی توقعات اور مثبت رجحان کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں جمعرات کو بھی تیزی کا تسلسل برقرار رہا۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کے سبب 55.17 فیصد حصص کی قیمتیں بڑھ گئیں، حصص کی مالیت میں 62ارب 79کروڑ 67لاکھ 6ہزار 618روپے کا اضافہ ہوگیا۔
مثبت توقعات پر سیمنٹ، فرٹیلائزر، آئل اینڈ گیس سمیت دیگر شعبوں کی سرگرمیوں سے کاروبار کے تمام دورانیے میں مارکیٹ کا گراف بلندی کی جانب گامزن رہا۔
مارکیٹ میں ایک موقع پر 735پوائنٹس کی تیزی بھی دیکھی گئی لیکن اختتامی لمحات میں پرافٹ ٹیکنگ کے سبب تیزی کی مذکورہ شرح میں کمی واقع ہوئی اور نتیجتاً کاروبار کے اختتام پر کے ایس ای-100 انڈیکس 532.56 پوائنٹس کے اضافے سے 78793.41 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔
کے ایس ای-30 انڈیکس 132.81 پوائنٹس کے اضافے سے 25022.36 پوائنٹس، کے ایس ای-آل شئیر انڈیکس 303.35 پوائنٹس کے اضافے سے 50618.90 پوائنٹس اور کے ایم آئی-30 انڈیکس 581.22 پوائنٹس کے اضافے سے 124837.73 پوائنٹس پر بند ہوا۔
کاروباری حجم بدھ کی نسبت 46فیصد زائد رہا اور مجموعی طور پر 80کروڑ 42 لاکھ 61 ہزار 249 حصص کے سودے ہوئے اور کاروباری سرگرمیوں کا دائرہ کار 473 کمپنیوں کے حصص تک محدود رہا، جن میں 261 کے بھاؤ میں اضافہ، 138 کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں کمی اور 74 کی قیمتوں میں استحکام رہا۔