کراچی لیاری نرسنگ کالج کے طلبہ کا شبانہ بلوچ کی دوبارہ پرنسپل تعیناتی کیخلاف احتجاج
شبانہ بلوچ کو ماضی میں طلبہ پر تشدد اور کرپشن کے الزامات کے باعث برطرف کیا گیا تھا
لیاری نرسنگ کالج کے طلبہ نے شبانہ بلوچ کی دوبارہ تعیناتی کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے مرد پرنسپل کی تقرری کا مطالبہ کیا۔
گورنمنٹ کالج آف نرسنگ لیاری کے طلبہ نے کراچی پریس کلب کے سامنے ایک بار پھر شبانہ بلوچ کی بطور پرنسپل تعیناتی کے خلاف احتجاج کیا۔ طلبہ نے مطالبہ کیا کہ کالج میں مرد پرنسپل تعینات کیا جائے۔
شبانہ بلوچ کو ماضی میں طلبہ پر تشدد اور کرپشن کے الزامات کے باعث برطرف کیا گیا تھا، لیکن حال ہی میں انہیں دوبارہ پرنسپل تعینات کر دیا گیا، جس پر طلبہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
طلبہ نے محکمہ صحت سندھ کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شبانہ بلوچ کو ناجائز فیور دیا جا رہا ہے۔ احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی اپنی رپورٹ کے مطابق کالج میں مرد پرنسپل کی تعیناتی ضروری ہے تاکہ کسی بھی قسم کے مشکلات سے بچا جا سکے۔
طلبہ نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات پر عمل نہ ہوا تو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔
گورنمنٹ کالج آف نرسنگ لیاری کے طلبہ نے کراچی پریس کلب کے سامنے ایک بار پھر شبانہ بلوچ کی بطور پرنسپل تعیناتی کے خلاف احتجاج کیا۔ طلبہ نے مطالبہ کیا کہ کالج میں مرد پرنسپل تعینات کیا جائے۔
شبانہ بلوچ کو ماضی میں طلبہ پر تشدد اور کرپشن کے الزامات کے باعث برطرف کیا گیا تھا، لیکن حال ہی میں انہیں دوبارہ پرنسپل تعینات کر دیا گیا، جس پر طلبہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔
طلبہ نے محکمہ صحت سندھ کی پالیسیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شبانہ بلوچ کو ناجائز فیور دیا جا رہا ہے۔ احتجاجی طلبہ کا کہنا تھا کہ محکمہ صحت کی اپنی رپورٹ کے مطابق کالج میں مرد پرنسپل کی تعیناتی ضروری ہے تاکہ کسی بھی قسم کے مشکلات سے بچا جا سکے۔
طلبہ نے کہا کہ اگر ان کے مطالبات پر عمل نہ ہوا تو کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری متعلقہ اداروں پر عائد ہوگی۔