ڈاکٹرطاہرالقادری کا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش میں شامل ہونے سے انکار
پنجاب پولیس ہمارے کارکنوں کی قاتل ہے اور وہی اس معاملے کی تفتیش کررہی ہے،ڈاکٹر طاہرالقادری
ڈاکٹر طاہرالقادری نے پنجاب پولیس کی جانب سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی تفتیش میں شامل ہونے کی درخواست مسترد کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے 20 جون کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعے کی تفتیش میں شامل ہونے کی درخواست کی گئی تھی جسے ڈاکٹرطاہرالقادری کی جانب سے مسترد کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آئی جی پنجاب کو جوابی خط میں موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 15روز گزر جانے کے بعد بھی ہماری ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے جبکہ پولیس ہمارے کارکنوں کی قاتل ہے اور وہی اس معاملے کی تفتیش کررہی ہے اس لیے تفتیش میں شامل نہیں ہوسکتے۔
واضح رہے کہ 20 جون کو ماڈل ٹاؤن میں طاہرالقادری کے گھر کے باہر سے بیریئر ہٹانے کے معاملے پر پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنان میں تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق آئی جی پنجاب پولیس مشتاق سکھیرا کی جانب سے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کو ایک خط لکھا گیا تھا جس میں ان سے 20 جون کو لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں پیش آنے والے واقعے کی تفتیش میں شامل ہونے کی درخواست کی گئی تھی جسے ڈاکٹرطاہرالقادری کی جانب سے مسترد کردیا گیا ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے آئی جی پنجاب کو جوابی خط میں موقف اختیار کیا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے 15روز گزر جانے کے بعد بھی ہماری ایف آئی آر درج نہیں کی گئی ہے جبکہ پولیس ہمارے کارکنوں کی قاتل ہے اور وہی اس معاملے کی تفتیش کررہی ہے اس لیے تفتیش میں شامل نہیں ہوسکتے۔
واضح رہے کہ 20 جون کو ماڈل ٹاؤن میں طاہرالقادری کے گھر کے باہر سے بیریئر ہٹانے کے معاملے پر پولیس اور عوامی تحریک کے کارکنان میں تصادم ہوا تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق اور 80 سے زائد زخمی ہوگئے تھے۔