موسیقی میں الگ مقام بنانا چاہتی ہوں لیلیٰ خان

اگر خود پر اعتماد ہو تو کسی بھی شعبہ صلاحیتوں کو منوایا جاسکتا ہے، گلوکارہ

اگر خود پر اعتماد ہو تو کسی بھی شعبہ صلاحیتوں کو منوایا جاسکتا ہے۔ فوٹو : فائل

KARACHI:
موسیقی ہو یا گائیکی کسی کی میراث نہیں، اس میدان میں سب کے لیے یکساں مواقع میسر ہوتے ہیں۔

فن اور فن کاروں کی قدر کرنے والے کم نہیں آج بھی فن و موسیقی کے دل دادہ بے شمار ہیں ،ان خیالات کا اظہار شوبز کی دنیا میں قدم جمانے اور سانولی رنگت والی لیلیٰ خان نے ایک ملاقات میں کیا، کہتی ہیں کہ اگر خود پر اعتماد ہو تو کسی بھی شعبہ صلاحیتوں کو منوایا جاسکتا ہے جبکہ اسی اعتمادکی بدولت کسی سے خوف نہیں کھانا چاہیے، اچھے برے لوگ ہر جگہ پائے جاتے ہیں لیکن اپنے آپ پر بھروسہ سے آپ تمام مسائل ومشکلات پر قابوپاسکتے ہیں۔

لیلیٰ خان نے اپنی تعلیمی کیریئر کے بارے میں بتایاکہ وہ ایف ایس سی پاس اور گریجویشن کررہی ہیں کیونکہ کسی بھی شعبہ میں آگے بڑھنے کے لیے تعلیم انتہائی ضروری ہے اسی کے طفیل بندے پر ترقی کے دروازے کھل سکتے ہیں،انہوں نے کہاکہ مجھے بچپن سے گائیکی کا بہت شوق رہا ہے اسی شوق کی خاطر باقاعدہ تربیت لے کرفن گائیکی کی طرف آئی ہوں۔

انہوں نے بتایاکہ لٹون پروڈکشن کی جانب سے پہلا گانا ''زہ لیلیٰ یم''گایا جوبہت ہٹ ہوا۔ لیلیٰ خان نے اب تک پشتو زبان میں تقریباً گیارہ گانوں کی ریکارڈنگ کرائی ہے ،جوسب ہی فلموں میں شامل کئے گئے۔لیلیٰ خان کے بقول انہوں نے ایک نجی پشتو چینل کے کئی ڈراموںمیں بھی مختلف کردار ادا کئے ہیں لیکن میں اب اپنے آپ کو صرف گلوکاری تک محدود رکھناچاہتی ہوں۔




مجھے امریکہ میں ہونے والے لائیو پشتو کنسرٹ کے لیے بھی مدعو کیا گیا ہے ۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایاکہ میں نے موسیقی کی تربیت معروف موسیقار شاکر زیب سے حاصل کی ہے۔ جب کہ غزل گائیکی بہت پسند کرتی ہوں۔میرا اصل نام لیلیٰ خان ہے لیکن گھر میں پیار سے للی کے نام سے پکاراجاتا ہے۔شوبز کی دنیا میں آ نے کے حوالے سے لیلیٰ خان نے بتایاکہ اس حوالے سے ابوکی طرف سے سخت مزاحمت کاسامناکرناپڑا،لیکن امی میری خواہش کی تکمیل میں میرا ساتھ دیتی تھیں تاہم بعد میں ابو نے بھی رضامندی اختیار ظاہر کردی۔، لیلیٰ خان کہتی ہے کہ ان کی بڑی بہن حنا خان ڈرامہ آرٹسٹ اور ایک نجی پشتو چینل میں کمپیئرنگ کے فرائض انجام دے رہی ہیں۔

لیلیٰ خان کا کہنا ہے کہ مرد گلوگاروں میں بختیار خٹک ، احمد گل کی آوازجب کہ خواتین گلوکار وں میں گل ناربیگم اور نازیہ اقبال سے بہت متاثر ہوں ۔میں ہمیشہ اپنے سینئرز کی دل کی گہرائیوں سے قدر کرتی ہوں اور یہ سب میرے لیے قابل احترام ہیں، ان سے میں کچھ سیکھنا چاہتی ہوں ۔میری خواہش ہے کہ میں پشتو صوفیانہ غزلوں پرمبنی البم ریکار ڈ کراؤں۔ انہوں نے کہاکہ گائیکی ایک مشکل فن ہے کیوںکہ سننے والوں کو اپنی جانب راغب کرنا اور مطمئن کرنا بہت مشکل ہوتاہے۔
Load Next Story