اظہر مشوانی کے بھائیوں کی گمشدگی پر حکومتی اداروں کی بے حسی افسوسناک ہے اسلام آباد ہائیکورٹ
حکومت کی جانب سے عدالت کے سامنے کمزور جواب دیا گیا، 6 جون سے لاپتہ بھائیوں کا کچھ معلوم نہیں ہوسکا، ہائیکورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ نے اظہر مشوانی کے دو لاپتہ بھائیوں کی بازیابی کے کیس کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا، جس میں عدالت نے حکومتی اداروں کی بے حسی کو افسوسناک قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایک صفحے کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈشنل اٹارنی جنرل نے بتایا توقع ہے وہ اس معاملے پر وزیر اعظم سے ملیں گے، حکومت کی جانب سے عدالت کے سامنے کمزور جواب دیا گیا۔
تحریری حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ عدالت کو امید نہیں یہاں تک اس ملک کا چیف ایگزیکٹو اس کیس کی طرف توجہ دے گا۔ فریقین کی طرف سے اس معاملے میں بے حسی افسوسناک ہے۔ تحریری حکم نامے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ 6 جون سے لاپتہ اظہر مشوانی کے بھائیوں کا کچھ معلوم نا ہو سکا۔
درخواست گزار وکیل کے جزوی دلائل ہو چکے ،آئندہ سماعت پر دستیاب بنچ کے سامنے کیس مقرر کریں۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ایک صفحے کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایڈشنل اٹارنی جنرل نے بتایا توقع ہے وہ اس معاملے پر وزیر اعظم سے ملیں گے، حکومت کی جانب سے عدالت کے سامنے کمزور جواب دیا گیا۔
تحریری حکم نامے میں لکھا گیا ہے کہ عدالت کو امید نہیں یہاں تک اس ملک کا چیف ایگزیکٹو اس کیس کی طرف توجہ دے گا۔ فریقین کی طرف سے اس معاملے میں بے حسی افسوسناک ہے۔ تحریری حکم نامے میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ 6 جون سے لاپتہ اظہر مشوانی کے بھائیوں کا کچھ معلوم نا ہو سکا۔
درخواست گزار وکیل کے جزوی دلائل ہو چکے ،آئندہ سماعت پر دستیاب بنچ کے سامنے کیس مقرر کریں۔