پاورسیکٹرکیلیے صلاحات تیار بجلی کے بلوں پرلگائے ٹیکسز پرنظر ثانی ہوگی
گیس ہیٹرز اور گیزرز سمیت دیگر آلات کو بجلی پر منتقل کیا جائے گا، ذرائع
پاور سیکٹر کے لیے قلیل اور وسط مدتی اصلاحات تیار کرلی گئیں۔
ذرائع کے مطابق 6 ماہ سے ایک سال کے اقدامات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ پاورسیکٹر میں اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے 6 ماہ سے ایک سال کے اہداف طے کرلیے گئے۔ صارفین کے لیے کراس سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گھریلو صارفین کیلئے سبسڈی کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا سے لنک کیا جائے گا جبکہ بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ٹیکسوں پر نظر ثانی ہوگی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سردیوں میں بجلی کی کم ہونے والی طلب کو بڑھا کر دگنا کردیا جائے گا۔ کچھ اقدامات قلیل مدت اور کچھ وسط مدت میں کیے جائیں گے۔ کیپٹو پاور کی گیس پاور پلانٹس کو دی جائے گی اوردرآمدی کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ ریشنلائز کرنا بھی اصلاحاتی منصوبے میں شامل ہے۔ کیپٹو پاورپلانٹس کو نیشنل گرڈ میں شامل کیا جائے گا۔ ٹرانسمیشن نقائص کو دور کرنے کے لیے 3 سے 5 سال کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔سردیوں میں بجلی کی طلب 10 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار میگا واٹ تک لے جانے کا پلان ہے۔
گیس ہیٹرز اور گیزرز سمیت دیگر آلات کو بجلی پر منتقل کیا جائے گا اور غیر معیاری پنکھے تبدیل کیے جائیں گے۔ ملک بھر میں ڈیزل ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جائے گا۔ ڈسکوز کے بورڈز میں نجی شعبے کی نمائندگی بڑھائی جائے گی۔ سی پی پی اے اور این ٹی ڈی سی کو ملا کر آزاد مارکیٹ آپریٹرز کے نام سے الگ ادارہ بنانے کی بھی تجویز ہے۔
ذرائع کے مطابق 6 ماہ سے ایک سال کے اقدامات کی تفصیلات سامنے آگئیں۔ پاورسیکٹر میں اصلاحات پر عملدرآمد کے لیے 6 ماہ سے ایک سال کے اہداف طے کرلیے گئے۔ صارفین کے لیے کراس سبسڈی ختم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گھریلو صارفین کیلئے سبسڈی کو بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے ڈیٹا سے لنک کیا جائے گا جبکہ بجلی کے بلوں میں لگائے گئے ٹیکسوں پر نظر ثانی ہوگی۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ سردیوں میں بجلی کی کم ہونے والی طلب کو بڑھا کر دگنا کردیا جائے گا۔ کچھ اقدامات قلیل مدت اور کچھ وسط مدت میں کیے جائیں گے۔ کیپٹو پاور کی گیس پاور پلانٹس کو دی جائے گی اوردرآمدی کوئلے سے چلنے والے پلانٹس کو مقامی کوئلے پر منتقل کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق نیٹ میٹرنگ ریشنلائز کرنا بھی اصلاحاتی منصوبے میں شامل ہے۔ کیپٹو پاورپلانٹس کو نیشنل گرڈ میں شامل کیا جائے گا۔ ٹرانسمیشن نقائص کو دور کرنے کے لیے 3 سے 5 سال کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔سردیوں میں بجلی کی طلب 10 ہزار سے بڑھا کر 20 ہزار میگا واٹ تک لے جانے کا پلان ہے۔
گیس ہیٹرز اور گیزرز سمیت دیگر آلات کو بجلی پر منتقل کیا جائے گا اور غیر معیاری پنکھے تبدیل کیے جائیں گے۔ ملک بھر میں ڈیزل ٹیوب ویلز کو سولر پر منتقل کیا جائے گا۔ ڈسکوز کے بورڈز میں نجی شعبے کی نمائندگی بڑھائی جائے گی۔ سی پی پی اے اور این ٹی ڈی سی کو ملا کر آزاد مارکیٹ آپریٹرز کے نام سے الگ ادارہ بنانے کی بھی تجویز ہے۔