اسمگل اشیا کی ترسیل میں استعمال ہونے والی گاڑیاں ڈیوٹی اور جرمانے کی ادائیگی پر چھوڑنے کی اجازت
ایف بی آر نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کردیا اور کہا گیا کہ تیسری مرتبہ ضبط ہونے والی گاڑی نہیں چھوڑی جائے گی
فیڈرل بورڈ آف ریونیو(ایف بی آر) نے ضبط کردہ اسمگل شدہ اشیا اور اسمگل شدہ اشیا کی ترسیل میں استعمال ہونے والی گاڑیاں عائد کردہ ڈیوٹی و ٹیکسوں اور جرمانے کی ادائیگی پر چھوڑنے کی اجازت دے دی۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اسمگل شدہ اشیا اور گاڑیوں پر 50 فیصد ڈیپریسی ایشن کی بھی اجازت ہوگی تاہم اسمگل شدہ اشیا کی ترسیل میں تیسری مرتبہ ضبط ہونے والی گاڑیاں اور اشیا ڈیوٹی، ٹیکسوں اور جرمانوں کی ادائیگی پر بھی نہیں چھوڑی جائیں گی۔
اس حوالے سے ایف بی آر نے نوٹیفکیشن نمبر 1280(I)/2024 جاری کر دیا ہے، جس کے ذریعے 13 جون 2009 کو جاری کردہ ایس آر او نمبر 499(I)/2009 میں ترامیم کر دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ضبط کردہ اسمگل شدہ اشیا اور اشیا کی اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں پر جرمانے کی شرح بھی بڑھا کر دوگنا کر دی گئی ہے اور ضبط کردہ اسمگل شدہ اشیا ڈیوٹی اورٹیکسوں کے ساتھ ساتھ جرمانے کی ادائیگی پر چھڑوائی جاسکیں گی۔
ایف بی آر نے کہا کہ ان اشیا اور گاڑیوں پر ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی رقم کا تعین کرنے کے لیے ان اشیا اور گاڑیوں کی متعین کردہ ویلیو پر 50 فیصد تک ڈیپریسی ایشن کی اجازت ہوگی جو کہ دو فیصد ماہانہ کے حساب سے ہوگی اور زیادہ سے زیادہ 24 ماہ تک کے لیے ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایسی گاڑیاں جو اشیا کی اسمگلنگ میں تیسری مرتبہ پکڑی جانے پر ضبط کی گئی ہیں وہ جرمانے کی ادائیگی پر بھی نہیں چھڑوائی جاسکیں گی۔
ایف بی آر نے بتایا کہ اسمگل شدہ اشیا اور گاڑیوں پر 50 فیصد ڈیپریسی ایشن کی بھی اجازت ہوگی تاہم اسمگل شدہ اشیا کی ترسیل میں تیسری مرتبہ ضبط ہونے والی گاڑیاں اور اشیا ڈیوٹی، ٹیکسوں اور جرمانوں کی ادائیگی پر بھی نہیں چھوڑی جائیں گی۔
اس حوالے سے ایف بی آر نے نوٹیفکیشن نمبر 1280(I)/2024 جاری کر دیا ہے، جس کے ذریعے 13 جون 2009 کو جاری کردہ ایس آر او نمبر 499(I)/2009 میں ترامیم کر دی گئی ہے۔
نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ ضبط کردہ اسمگل شدہ اشیا اور اشیا کی اسمگلنگ میں استعمال ہونے والی گاڑیوں پر جرمانے کی شرح بھی بڑھا کر دوگنا کر دی گئی ہے اور ضبط کردہ اسمگل شدہ اشیا ڈیوٹی اورٹیکسوں کے ساتھ ساتھ جرمانے کی ادائیگی پر چھڑوائی جاسکیں گی۔
ایف بی آر نے کہا کہ ان اشیا اور گاڑیوں پر ڈیوٹی اور ٹیکسوں کی رقم کا تعین کرنے کے لیے ان اشیا اور گاڑیوں کی متعین کردہ ویلیو پر 50 فیصد تک ڈیپریسی ایشن کی اجازت ہوگی جو کہ دو فیصد ماہانہ کے حساب سے ہوگی اور زیادہ سے زیادہ 24 ماہ تک کے لیے ہوگی۔
نوٹیفکیشن میں مزید بتایا گیا ہے کہ ایسی گاڑیاں جو اشیا کی اسمگلنگ میں تیسری مرتبہ پکڑی جانے پر ضبط کی گئی ہیں وہ جرمانے کی ادائیگی پر بھی نہیں چھڑوائی جاسکیں گی۔