سابق کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے

کلب کرکٹ سے کھلاڑیوں کی کمی کو دور کیا جاسکتا ہے، کراچی پریمیئر لیگ کی تقریب سے خطاب

ٖفوٹو: فیس بک

سابق کپتان یونس خان پاکستان کرکٹ ٹیم کے کھلاڑیوں پر برس پڑے، ان کا کہنا ہے کہ قومی ٹیم کے کھلاڑی اپنے آپ سے نکلیں اور ملک کے لیے کھیلیں، دباؤ برداشت نہیں کر سکتے تو پھر ان کا کیا فائدہ ہے۔

گورنر ہاؤس میں منعقدہ تقریب کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سابق قومی کپتان نے بنگلا دیش کے خلاف پہلے ٹیسٹ میچ میں دس وکٹوں کی عبرتناک شکست پر پاکستان کی بیٹنگ لائن کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ اب مردے اکھاڑنے کا کوئی فائدہ نہیں، ہماری ٹیم میں بابر اعظم، محمد رضوان اور شاہین آفریدی جیسے ٹاپ کرکٹرز موجود ہیں۔

یونس خان نے کہا اگر کسی کھلاڑی سے پرفارم نہیں ہو پارہی تو اپنی کارکردگی میں بہتری لانے کی کوشش کریں، ہمارے کھلاڑی گرتے ہیں تو گرتے ہی چلے جاتے ہیں، پچ سلو تھی یا فاسٹ سب نے دیکھ لیا، پی سی بی میں بہت سمجھدار لوگ ہیں، مجھے نہیں معلوم کہ چیئرمین پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ میں ٹیلنٹ نہ ہونے کی بات کیوں کی، ہمارے پاس اسٹار کھلاڑی اور ڈومیسٹک میں بے پناہ ٹیلنٹ ہے۔

مزید پڑھیں: پاک بنگلادیش ٹیسٹ سیریز؛ قومی ٹیم میں 3 تبدیلیوں کا امکان

سابق کپتان نے کہا کہ دس سال کے دوران ڈومیسٹک اسٹرکچر میں تبدیلی ہماری تباہی کی ذمہ دار ہے، اس دوران بار بار نظام میں تبدیلی لائی جاتی رہی، کبھی انگلینڈ اور کبھی آسٹریلیا کے نظام کو نافذ کرنے کی کوشش کی گئی، کوا چلا ہنس کی چال اپنی چال بھی بھول گیا۔ ہم نے اس وقت کامیابیاں حاصل کیں جب ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ نہیں ہورہی تھی، اس دوران ہم نے ورلڈ ٹوئنٹی کپ جیتا اور ٹیسٹ چیمپئن بنے، یہ دور پاکستان کرکٹ کا مشکل ترین دور تھا۔


انہوں نے کہا کہ جے شاہ کے چیئرمین آئی سی سی بننے کا فائدہ کرکٹ کو ہونا چاہیے،وہ اپنا کردار ادا کریں اوراسپورٹس میں اسپرٹ کا مظاہرہ کریں،ان کے اچھے اقدامات کی بدولت بھارتی کرکٹ ٹیم پاکستان آ سکتی ہے جبکہ اسی طرح پاکستان کرکٹ ٹیم بھی بھارت کا دورہ کر سکتی ہے، کھیل کو سیاست سے دور رکھا جائے تو بہتر ہوگا۔

مزید پڑھیں: 2026 ٹی20 ورلڈکپ میں بھی امریکی ٹیم پاکستان کو ہرائے گی، آصف کی پیشگوئی

قبل ازیں کراچی پریمیئر لیگ کے حوالے سے منعقدہ تقریب میں اظہار خیال کرتے ہوئے یونس خان نے کہا کہ کلب کرکٹ ہی دراصل گراس روڈ کرکٹ ہے،کھلاڑی جب قومی سطح پر کھیلتے ہیں تو ان میں کچھ کمی محسوس ہوتی ہے،کلب کرکٹ سے کھلاڑیوں کی کمی کو دور کی جاسکتی ہے،کراچی کے کھلاڑی مستقبل کے جاوید میانداد اور ظہیر عباس بنیں گے، کراچی کے کھلاڑیوں میں مستقبل کے کپتان بھی موجود ہیں، تقریب میں لیگ کے سرپرست گورنر سندھ کامران ٹیسوری، لیگ کے چئیرمین معیز بن زاہد ودیگر نے بھی اظہار خیال کیا۔

کراچی پریمیئر لیگ کے سرپرست گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا کہ کراچی پریمیئر لیگ وقت کی ضرورت ہے، ٹیلنٹ کو سپورٹ کیا جائے تو جاوید میاں داد، یونس خان اور سرفراز احمد جیسے عظیم کھلاڑی سامنے آتے ہیں، ٹیلنٹ کو سپورٹ کرنے کی بہترین مثال اولمپئین ارشد ندیم ہیں۔

کے پی ایل کے چیئرمین معیز بن زاہد نے کہا کے پی ایل پاکستان کرکٹ بورڈ کی اجازت سے کرائی جارہی ہے، ٹورنامنٹ کا انعقاد نومبر میں ہوگا جس میں 32 میچز کھیلے جائیں گے۔
Load Next Story