امریکی یوٹیوبر بن کر دنیا کی بدترین جنسی استحصال کے مرتکب ملزم کو 17 سال قید
کئی نابالغ لڑکیوں نے خودکشی کی بھی کوشش کی
آسٹریلیا میں امریکی نوعمر یوٹیوبر کا روپ دھار کر آن لائن دوستیاں کرکے جنسی ہراسانی کرنے والے آسٹریلوی شخص کو دنیا کی بدترین جنسی استحصال کے جرم میں 17 سال قید کی سزا سنا دی گئی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار ملزم میں کی شناخت 29 سالہ محمد زین العابدین رشید کے نام سے ہوئی۔ جس نے خود کو 15 سالہ امریکی یوٹیوبر اسٹار ظاہر کرکے سیکڑوں لڑکیوں سے دوستی کی اور ان کی نجی معلومات حاصل کیں۔
جس کے بعد وہ ان لڑکیوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتا تھا۔ اس نے 250 سے زائد کم عمر لڑکیوں کو کیمرے میں آکر نازیبا حرکات کے لیے مجبور کیا۔ متاثرہ تمام لڑکیاں ہی نابالغ تھیں۔
کئی لڑکیوں نے خودکشی کی کوشش بھی کی لیکن ملزم نے ان کی التجاؤں اور تکلیفوں کے باوجود سفاکیت جاری رکھیں۔
آسٹریلوی فیڈرل پولیس اور ویسٹرن آسٹریلیا جوائنٹ اینٹی چائلڈ ایکسپلوٹیشن ٹیم نے مشترکہ تحقیقات کے نتیجے میں رشید کو گرفتار کیا تھا۔
عدالت میں جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ رشید کا جرم اتنی شدت کا تھا کہ ملک میں اس کیس سے کسی دوسرے کا کیس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دنیا کا بدترین جنسی استحصال کا کیس ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق گرفتار ملزم میں کی شناخت 29 سالہ محمد زین العابدین رشید کے نام سے ہوئی۔ جس نے خود کو 15 سالہ امریکی یوٹیوبر اسٹار ظاہر کرکے سیکڑوں لڑکیوں سے دوستی کی اور ان کی نجی معلومات حاصل کیں۔
جس کے بعد وہ ان لڑکیوں سے جنسی تعلقات قائم کرنے کے لیے دباؤ ڈالتا تھا۔ اس نے 250 سے زائد کم عمر لڑکیوں کو کیمرے میں آکر نازیبا حرکات کے لیے مجبور کیا۔ متاثرہ تمام لڑکیاں ہی نابالغ تھیں۔
کئی لڑکیوں نے خودکشی کی کوشش بھی کی لیکن ملزم نے ان کی التجاؤں اور تکلیفوں کے باوجود سفاکیت جاری رکھیں۔
آسٹریلوی فیڈرل پولیس اور ویسٹرن آسٹریلیا جوائنٹ اینٹی چائلڈ ایکسپلوٹیشن ٹیم نے مشترکہ تحقیقات کے نتیجے میں رشید کو گرفتار کیا تھا۔
عدالت میں جج نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ رشید کا جرم اتنی شدت کا تھا کہ ملک میں اس کیس سے کسی دوسرے کا کیس کا کوئی موازنہ نہیں کیا جا سکتا۔ یہ دنیا کا بدترین جنسی استحصال کا کیس ہے۔