روس کی جاسوس وہیل ناروے میں مردہ پائی گئی
وہیل کو روسی صدرکے نام ولادیمیر کی مناسبت سے ہوادلیمیر کا نام دیا گیا تھا
ناروے میں 14 فٹ لمبی اور 2 ہزار 700 پاؤنڈ وزنی اُس وہیل کی پُراسرار انداز میں موت واقع ہوگئی جسے دنیا روس کی جاسوس کے نام سے جانتی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سفید وہیل نے 2019 میں اُس وقت دنیا کی توجہ حاصل کی تھی جب اس پر ایک کیمرہ بندھا ہوا تھا اور اسے روسی جاسوس سمجھے جانے کی بنا پر ولادیمیر پوٹن کے نام پر ہوادلیمیر کا نام دیا گیا تھا۔
گزشتہ برس ہی سال ناروے نے اپنے شہریوں سے درخواست کی تھی کہ وہ اس وہیل سے دور رہیں۔ حیران کن طور پر روس نے اس معاملے پر چپ سادھے رکھی تھی۔
اس وہیل کی ایک اور حیران کن بات یہ تھی کہ عام طور پر دور دراز اور ٹھنڈے آرکٹک پانیوں میں رہنے کی عادی ہونے کے باوجود یہ زیادہ تر انسانوں کے ارد گرد رہنا پسند کرتی تھی جس سے ماہرین کو یقین تھا کہ اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قید میں گزارا تھا۔
خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ روسی قید میں رہنے کے بعد اسے پانی میں چھوڑا گیا تھا تاکہ اس سے جاسوسی کا کام لیا جاسکے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سفید وہیل نے 2019 میں اُس وقت دنیا کی توجہ حاصل کی تھی جب اس پر ایک کیمرہ بندھا ہوا تھا اور اسے روسی جاسوس سمجھے جانے کی بنا پر ولادیمیر پوٹن کے نام پر ہوادلیمیر کا نام دیا گیا تھا۔
گزشتہ برس ہی سال ناروے نے اپنے شہریوں سے درخواست کی تھی کہ وہ اس وہیل سے دور رہیں۔ حیران کن طور پر روس نے اس معاملے پر چپ سادھے رکھی تھی۔
اس وہیل کی ایک اور حیران کن بات یہ تھی کہ عام طور پر دور دراز اور ٹھنڈے آرکٹک پانیوں میں رہنے کی عادی ہونے کے باوجود یہ زیادہ تر انسانوں کے ارد گرد رہنا پسند کرتی تھی جس سے ماہرین کو یقین تھا کہ اس نے اپنی زندگی کا بیشتر حصہ قید میں گزارا تھا۔
خیال ظاہر کیا جا رہا تھا کہ روسی قید میں رہنے کے بعد اسے پانی میں چھوڑا گیا تھا تاکہ اس سے جاسوسی کا کام لیا جاسکے۔