درآمدات میں کمی سے وصولیوں میں 102 ارب روپے خسارہ منی بجٹ کے امکانات بڑھ گئے
اگست کیلیے محصولات کا ہدف 898 ارب روپے تھا، ایف بی آر بمشکل 796ارب جمع کر سکا، ایڈوانس ٹیکس ادائیگیاں بھی شامل
ایف بی آر نے ٹیکس وصولیوں کی ہدف میں 102ارب روپے خسارہ کی وجہ درآمدات میں کمی کو قرار دے دیا، جس سے منی بجٹ کے امکانات بڑھ گئے۔
ذرائع کے مطابق ماہ اگست کیلیے محصولات کا ہدف 898 ارب تھا، ایف بی آر بمشکل796ارب جمع کر سکی۔ ذرائع کے مطابق اگست کی وصولیوں میں ایڈوانس ٹیکس ادائیگیاں نکال دی جائیں تو اس ماہ کی حقیقی وصولی صرف 765 ارب روپے ہے۔
ایف بی آر نے گزشتہ روز جاری ایک بیان ٹیکس وصولیوں میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس وصولیوں میں مجموعی طور پر35فیصد اضافہ ہوا تاہم درآمدات میں کمی کے باعث وصولیاں مزید نہ بڑھ سکیں۔بیان کے مطابق اگست 2024 میں اگست 2023 کی نسبت 2.2فیصد کمی ہوئی، اگست 2024 میں روپے کی قدر بھی اگست2023 کی نسبت 7 فیصد تک گری۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے وضاحت کے برعکس ادارہ ہدف حاصل کرنے کیلیے کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا کیونکہ بجٹ میں18 کھرب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے تھے۔ اس صورتحال میں منی بجٹ خارج از امکان نہیں جس سے درآمدات، آمدنیاں اور کھاد کی قیمت متاثر ہو سکتی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ایف بی آر نے مجموعی طور پر1588ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے۔
ذرائع کے مطابق ماہ اگست کیلیے محصولات کا ہدف 898 ارب تھا، ایف بی آر بمشکل796ارب جمع کر سکی۔ ذرائع کے مطابق اگست کی وصولیوں میں ایڈوانس ٹیکس ادائیگیاں نکال دی جائیں تو اس ماہ کی حقیقی وصولی صرف 765 ارب روپے ہے۔
ایف بی آر نے گزشتہ روز جاری ایک بیان ٹیکس وصولیوں میں بڑے پیمانے پر کمی کی وجوہات بیان کرتے ہوئے کہا کہ ٹیکس وصولیوں میں مجموعی طور پر35فیصد اضافہ ہوا تاہم درآمدات میں کمی کے باعث وصولیاں مزید نہ بڑھ سکیں۔بیان کے مطابق اگست 2024 میں اگست 2023 کی نسبت 2.2فیصد کمی ہوئی، اگست 2024 میں روپے کی قدر بھی اگست2023 کی نسبت 7 فیصد تک گری۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر کے وضاحت کے برعکس ادارہ ہدف حاصل کرنے کیلیے کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کر سکا کیونکہ بجٹ میں18 کھرب روپے کے نئے ٹیکس لگائے گئے تھے۔ اس صورتحال میں منی بجٹ خارج از امکان نہیں جس سے درآمدات، آمدنیاں اور کھاد کی قیمت متاثر ہو سکتی ہے۔ رواں مالی سال کے پہلے دو ماہ میں ایف بی آر نے مجموعی طور پر1588ارب روپے کے محصولات جمع کر لئے۔