مائرہ قتل کیس میں نامزد تینوں ملزمان کو اشتہاری قرار دے دیا گیا
ملزمان طاہر جدون، ظاہر جدون اور محمد وسیم کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے
سیشن عدالت لاہور نے مائرہ قتل کیس میں تین ملزمان کو اشتہاری قرار دیتے ہوئے کیس فائل ریکارڈ روم بھیجنے کا حکم دے دیا۔
ایڈیشنل سیشن جج شبریز اختر راجہ نے کیس پر سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں اور ملزمان جان بوجھ کر روپوش ہو چکے ہیں لہٰذا ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر کے اشتہاری قرار دیا جاتا ہے۔
ملزمان طاہر جدون، ظاہر جدون اور محمد وسیم کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔
مقتولہ کے والد محمد ذوالفقار اور والدہ شبانہ تبسم کے بیان حلفی جمع کرائے گئے تھے۔ مقتولہ کے ورثاء برطانیہ میں رہتے ہیں اور ایمبیسی کے ذریعے تصدیق شدہ بیان حلفی بھیجیں ہیں۔
مقتولہ کے ورثاء نے واٹس ایپ ویڈیو کال پر بھی تصدیق کی، مقتولہ شادی شدہ نہیں تھی اور اس کے ورثاء والد اور والدہ ہیں۔ عدالت نے ملزم کے وکیل سے راضی نامہ کے بیان حلفی طلب کر رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ تین مئی کو لاہور کے علاقے ڈيفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے لڑکی کے قتل کے شبے میں دو نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی میں مقدمہ درج کیا تھا۔
بعد ازاں، مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقرا کو علم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔
ایڈیشنل سیشن جج شبریز اختر راجہ نے کیس پر سماعت کی۔
عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کیے گئے ہیں اور ملزمان جان بوجھ کر روپوش ہو چکے ہیں لہٰذا ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر کے اشتہاری قرار دیا جاتا ہے۔
ملزمان طاہر جدون، ظاہر جدون اور محمد وسیم کو اشتہاری قرار دیا گیا ہے۔
مقتولہ کے والد محمد ذوالفقار اور والدہ شبانہ تبسم کے بیان حلفی جمع کرائے گئے تھے۔ مقتولہ کے ورثاء برطانیہ میں رہتے ہیں اور ایمبیسی کے ذریعے تصدیق شدہ بیان حلفی بھیجیں ہیں۔
مقتولہ کے ورثاء نے واٹس ایپ ویڈیو کال پر بھی تصدیق کی، مقتولہ شادی شدہ نہیں تھی اور اس کے ورثاء والد اور والدہ ہیں۔ عدالت نے ملزم کے وکیل سے راضی نامہ کے بیان حلفی طلب کر رکھے ہیں۔
واضح رہے کہ تین مئی کو لاہور کے علاقے ڈيفنس میں پاکستانی نژاد برطانوی شہری 26 سالہ لڑکی مائرہ ذوالفقار اپنے گھر میں مردہ پائی گئی تھی، پولیس نے لڑکی کے قتل کے شبے میں دو نامزد ملزمان سمیت 4 افراد کے خلاف تھانہ ڈیفنس بی میں مقدمہ درج کیا تھا۔
بعد ازاں، مائرہ قتل کیس میں نامزد ملزم ظاہر جدون نے پولیس حراست میں اعتراف جرم کیا تھا، ملزم نے اعترافی بیان میں کہا تھا کہ مائرہ نشے میں تھی تو اس سے جھگڑا ہوا، میں نے خود مائرہ کو 3مئی کی صبح قتل کیا، اقرا کو علم تھا، ظاہر جدون مقتولہ ماہرہ کا عرصہ دراز سے دوست تھا۔