برطانیہ نے اسرائیل کو اسلحہ کی برآمد پر جزوی پابندی لگا دی
پابندی کا اطلاق لڑاکا طیاروں، جنگی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے پُرزوں پر بھی ہو گا
برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو اسلحہ کی برآمد پر جزوی پابندی لگا دی گئی ہے۔
برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ جزوی پابندی ایسی اشیا پر لگائی گئی جو غزہ تنازع میں حماس کیخلاف استعمال ہو سکتی ہیں۔
پابندی کا اطلاق لڑاکا طیاروں، جنگی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے پُرزوں پر بھی ہو گا۔
برطانیہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اسرائیل کے سیلف ڈیفنس کے حق کی حمایت جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ ہمارے ہتھیار بین الاقوامی انسانی کی خلاف ورزی کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے فیصلے سے ہمیں مایوسی ہوئی۔ اس سے حماس اور اس کے سرپرست ایران کو غلط پیغام پہنچے گا۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2019 سے 2023 کے درمیان امریکہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔
برطانوی وزیرخارجہ ڈیوڈ لیمی نے پارلیمنٹ کو بتایا کہ جزوی پابندی ایسی اشیا پر لگائی گئی جو غزہ تنازع میں حماس کیخلاف استعمال ہو سکتی ہیں۔
پابندی کا اطلاق لڑاکا طیاروں، جنگی ہیلی کاپٹروں اور ڈرونز کے پُرزوں پر بھی ہو گا۔
برطانیہ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اسرائیل کے سیلف ڈیفنس کے حق کی حمایت جاری رکھے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ ہمارے ہتھیار بین الاقوامی انسانی کی خلاف ورزی کیلئے استعمال ہو سکتے ہیں۔
اسرائیلی وزیر خارجہ کاٹز نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ برطانیہ کے فیصلے سے ہمیں مایوسی ہوئی۔ اس سے حماس اور اس کے سرپرست ایران کو غلط پیغام پہنچے گا۔
اسٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے مطابق 2019 سے 2023 کے درمیان امریکہ اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے والا سب سے بڑا ملک ہے۔