حقیقت ہے کہ بجلی کی قیمتوں سے عوام پریشان ہیں اسپیکر قومی اسمبلی
ڈالر مہنگا ہونے سے بھی بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے، ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع کو اپنانا ہو گا، سردار ایاز صادق
اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ یہ حقیقت ہے کہ بجلی کی قیمتوں سے اس وقت عوام پریشان ہیں، ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع کو اپنانا ہو گا۔
اسلام آباد میں بجلی کی تقسیم کے نظام پر منعقدہ مشاورتی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ بجلی کی قیمتوں سے اس وقت عوام پریشان ہیں، دنیا بھر کو بجلی کی قیمتوں کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، آئی پی پیز کے قیام کے وقت ڈالر کی قیمت انتہائی کم تھی جبکہ تیل کی عالمی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی مہنگی بجلی کی وجہ ہیں۔
اسپکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع کو اپنانا ہو گا،شمسی توانائی سستی بجلی کے حصول کا اہم ذریعہ ہے اور ماحول دوست توانائی کا فروغ وقت کا تقاضہ بھی ہے۔ انہوٓں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے تاہم موسم سرما میں بجلی کی کھپت میں کمی کی وجہ بجلی کی پیداوار میں کمی لانا پڑتی ہے۔
سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں سپلائی کی جانے والی بجلی کی ریکوری 50 فیصد سے بھی کم ہے، ریکوری میں کمی کی وجہ سے بجلی کے صارفین کو دوسرں کا بوجھ بھی اٹھانا پڑتا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ موجودہ پارلیمان ملکی معیشت اور توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنجزز کے حل کیلیے کوشاں ہے کیونکہ توانائی ملکی ترقی اور خوشحالی کیلیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ صنعتی، اقتصادی اور سماجی ترقی کا دارومدار توانائی پر منحصر ہوتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان دنیا کی پہلی پارلیمان ہے جو گرین انرجی پر منتقل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ مشترکہ مسائل پر غور و فکر اور قابل عمل حل تلاش کرنے کا بہترین پلیٹ فارم ہے، توانائی کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے مستقبل کی پالیسی سازی ضروری ہے اور پالیسی سازی اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلیے پارلیمان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔
اسلام آباد میں بجلی کی تقسیم کے نظام پر منعقدہ مشاورتی اجلاس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا کہ یہ حقیقت ہے کہ بجلی کی قیمتوں سے اس وقت عوام پریشان ہیں، دنیا بھر کو بجلی کی قیمتوں کی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ڈالر کی قیمت میں اضافے سے بجلی کی قیمتوں میں بھی اضافہ ہوا ہے، آئی پی پیز کے قیام کے وقت ڈالر کی قیمت انتہائی کم تھی جبکہ تیل کی عالمی مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی قیمتیں بھی مہنگی بجلی کی وجہ ہیں۔
اسپکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ہمیں توانائی کے متبادل ذرائع کو اپنانا ہو گا،شمسی توانائی سستی بجلی کے حصول کا اہم ذریعہ ہے اور ماحول دوست توانائی کا فروغ وقت کا تقاضہ بھی ہے۔ انہوٓں نے کہا کہ پاکستان میں بجلی کی لوڈ شیڈنگ پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا ہے تاہم موسم سرما میں بجلی کی کھپت میں کمی کی وجہ بجلی کی پیداوار میں کمی لانا پڑتی ہے۔
سردار ایاز صادق کا کہنا تھا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں سپلائی کی جانے والی بجلی کی ریکوری 50 فیصد سے بھی کم ہے، ریکوری میں کمی کی وجہ سے بجلی کے صارفین کو دوسرں کا بوجھ بھی اٹھانا پڑتا ہے۔
اسپیکر قومی اسمبلی نے اپنے خطاب میں مزید کہا کہ موجودہ پارلیمان ملکی معیشت اور توانائی کے شعبے میں درپیش چیلنجزز کے حل کیلیے کوشاں ہے کیونکہ توانائی ملکی ترقی اور خوشحالی کیلیے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے۔ صنعتی، اقتصادی اور سماجی ترقی کا دارومدار توانائی پر منحصر ہوتا ہے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ پاکستان کی پارلیمان دنیا کی پہلی پارلیمان ہے جو گرین انرجی پر منتقل کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ مشترکہ مسائل پر غور و فکر اور قابل عمل حل تلاش کرنے کا بہترین پلیٹ فارم ہے، توانائی کی طویل مدتی پائیداری کو یقینی بنانے کے لیے مستقبل کی پالیسی سازی ضروری ہے اور پالیسی سازی اور اس پر عمل درآمد کو یقینی بنانے کیلیے پارلیمان کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔