19 سالہ ملازم نے 500 روپے کی خاطر دکاندار کو قتل کر دیا
مقتول دکاندار نے 6 ماہ قبل ملازم مختیار کو دکان سے نکال دیا تھا، پولیس
ٹک ٹاک سے متاثرہ 19 سالہ نوجوان نے دکان کے مالک کو 500 روپے کی خاطر قتل کر دیا۔
دکان مالک شیخ عدنان شاہ ولی قتال قصہ خوانی میں برتنوں کی دکان کئی سالوں سے چلا رہا تھا، مقتول نے مختیار نامی نوجوان کو اپنی دکان پر دس سال قبل شاگردی میں رکھا۔
ابتدا میں 10 روپے اسے دکان پر کام کرنے کے ملتے تھے تاہم 6 ماہ قبل اس کو دکان سے نکال دیا گیا تھا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ملازم مختیار ٹک ٹاک اور پشتو فلموں سے متاثر ہوکر اپنے علاقے میں آئے روز لڑائی جھگڑے کرتا تھا۔ دکان سے نکالنے پر اسے رنج بھی تھا۔
پولیس کے مطابق مختیار گزشتہ کئی روز سے دکان پر آتا جاتا اور دوبارہ دکان میں ایڈجسٹ ہونے کی ضد کر رہا تھا لیکن مقتول دکاندار نے اپنی دکان پر مختیار کی جگہ کسی اور کو بطور شاگرد رکھ لیا تھا جس پر نوجوان مختیار نے پستول نکال کر اپنے مالک شیخ عدنان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ 24 گھنٹے تک اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد گزشتہ روز دم توڑ گیا۔
پولیس نے افسوسناک واقعے کے بعد ملزم مختیار کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی جبکہ واقعے کی ایف آئی آر تھانہ کابلی میں درج کر دی گئی۔
دکان مالک شیخ عدنان شاہ ولی قتال قصہ خوانی میں برتنوں کی دکان کئی سالوں سے چلا رہا تھا، مقتول نے مختیار نامی نوجوان کو اپنی دکان پر دس سال قبل شاگردی میں رکھا۔
ابتدا میں 10 روپے اسے دکان پر کام کرنے کے ملتے تھے تاہم 6 ماہ قبل اس کو دکان سے نکال دیا گیا تھا۔ گزشتہ کچھ عرصے سے ملازم مختیار ٹک ٹاک اور پشتو فلموں سے متاثر ہوکر اپنے علاقے میں آئے روز لڑائی جھگڑے کرتا تھا۔ دکان سے نکالنے پر اسے رنج بھی تھا۔
پولیس کے مطابق مختیار گزشتہ کئی روز سے دکان پر آتا جاتا اور دوبارہ دکان میں ایڈجسٹ ہونے کی ضد کر رہا تھا لیکن مقتول دکاندار نے اپنی دکان پر مختیار کی جگہ کسی اور کو بطور شاگرد رکھ لیا تھا جس پر نوجوان مختیار نے پستول نکال کر اپنے مالک شیخ عدنان پر فائرنگ کر دی جس سے وہ 24 گھنٹے تک اسپتال میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا رہنے کے بعد گزشتہ روز دم توڑ گیا۔
پولیس نے افسوسناک واقعے کے بعد ملزم مختیار کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی جبکہ واقعے کی ایف آئی آر تھانہ کابلی میں درج کر دی گئی۔