کولکتہ میں خاتون ڈاکٹر زیادتی کیس انکشافات سے بھری سی بی آئی کی رپورٹ
لیڈی ڈاکٹر کی خون آلود لاش اسپتال کے سیمینار ہال سے ملی تھی جہاں وہ نائٹ شفٹ کے دوران آرام کر رہی تھیں
مغربی بنگال کے ایک سرکاری اسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ جنسی زیادتی اور بہیمانہ قتل کیس نے اپنی ہولناکی کی وجہ سے پوری دنیا کی توجہ حاصل کرلی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس کیس میں ہر روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں اور نظام کی کوئی نہ کوئی کمزوری سامنے آ رہی ہے۔
ابتدا میں کہا گیا یہ اجتماعی زیادتی کا کیس ہے۔ تاہم اس کیس میں صرف ایک گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔
ملزم سنجے رائے پولیس رضاکار ہے جسے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے بعد سے تاحال یہ بات ایک معمہ بنی ہوئی تھی کہ دیگر ملزمان کے نام سامنے کیوں نہیں آئے اور کیوں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے کیس کی تحقیقات کرنے والے بھارتی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ''سی بی آئی'' نے رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلکتہ کے آر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کے ایک شخص نے زیادتی کی جسے گرفتار کیا گیا ہے۔
سی بی آئی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں۔ زیادتی میں صرف ایک ہی ملزم سنجے رائے ملوث تھا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اس کیس میں ہر روز نئے انکشافات ہو رہے ہیں اور نظام کی کوئی نہ کوئی کمزوری سامنے آ رہی ہے۔
ابتدا میں کہا گیا یہ اجتماعی زیادتی کا کیس ہے۔ تاہم اس کیس میں صرف ایک گرفتاری عمل میں لائی گئی تھی۔
ملزم سنجے رائے پولیس رضاکار ہے جسے سی سی ٹی وی فوٹیجز کی مدد سے گرفتار کیا گیا تھا۔
اس کے بعد سے تاحال یہ بات ایک معمہ بنی ہوئی تھی کہ دیگر ملزمان کے نام سامنے کیوں نہیں آئے اور کیوں ان کی گرفتاری عمل میں نہیں لائی جا رہی ہے۔
اس حوالے سے کیس کی تحقیقات کرنے والے بھارتی وفاقی تحقیقاتی ایجنسی ''سی بی آئی'' نے رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کلکتہ کے آر جی کار اسپتال میں خاتون ڈاکٹر کے ایک شخص نے زیادتی کی جسے گرفتار کیا گیا ہے۔
سی بی آئی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ لیڈی ڈاکٹر کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی باتوں میں کوئی حقیقت نہیں۔ زیادتی میں صرف ایک ہی ملزم سنجے رائے ملوث تھا۔