ہائی بلڈ پریشر امریکی نوجوانوں میں وبا کی صورت اختیار کررہا ہے
8 سے 19 سال کی عمر کے تقریباً 14 فیصد بچوں کا بلڈ پریشر بلند پایا گیا ہے
امریکا میں ایک نئے مطالعے سے پتہ چلا ہے کہ نوجوان بالغوں اور بچوں میں ہائی بلڈ پریشر کی بیماری 'وبا' کی صورت اختیار کررہی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 18 سے 39 سال کی عمر کے تقریباً ایک چوتھائی لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے جن کی بلڈ پیشر کی سطح 130/80 سے زیادہ ہوتی ہے۔
مزید برآں بلڈ پریشر اسکول جانے والے بچوں میں بھی ایک مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ محققین نے پایا کہ 8 سے 19 سال کی عمر کے تقریباً 14 فیصد بچوں کا بلڈ پریشر بلند ہوتا ہے۔
اس حوالے سے مطالعات شکاگو میں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) کے سائنسی سیشن میں پیش کیے گئے ہیں۔
،" ڈاکٹر بونیٹا فالکنر کا کہنا تھا کہ نوجوان بالغوں میں ہائی بلڈ پریشر کا پھیلاؤ تشویش ناک ہے اور صحت سے متعلق سماجی عوامل ہائی بلڈ پریشر اور اس کے نتیجے میں قبل از وقت قلبی امراض کے خطرے کو بڑھا دیتے ہیں۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ 18 سے 39 سال کی عمر کے تقریباً ایک چوتھائی لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر ہوتا ہے جن کی بلڈ پیشر کی سطح 130/80 سے زیادہ ہوتی ہے۔
مزید برآں بلڈ پریشر اسکول جانے والے بچوں میں بھی ایک مسئلہ بنتا جارہا ہے۔ محققین نے پایا کہ 8 سے 19 سال کی عمر کے تقریباً 14 فیصد بچوں کا بلڈ پریشر بلند ہوتا ہے۔
اس حوالے سے مطالعات شکاگو میں امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن (اے ایچ اے) کے سائنسی سیشن میں پیش کیے گئے ہیں۔
،" ڈاکٹر بونیٹا فالکنر کا کہنا تھا کہ نوجوان بالغوں میں ہائی بلڈ پریشر کا پھیلاؤ تشویش ناک ہے اور صحت سے متعلق سماجی عوامل ہائی بلڈ پریشر اور اس کے نتیجے میں قبل از وقت قلبی امراض کے خطرے کو بڑھا دیتے ہیں۔