چیرمین پاکستان کرکٹ بورڈ کا عہدہ بن گیا میوزیکل چیرزکا کھیل

کرکٹ کی عظمت کیسے بحال ہو لگتا ہے پاکستانی کرکٹ ایک بار پھرکسی معجزے کی منتظر ہے۔

وزیر اعظم نے اپنے ہاتھوں سے نجم سیٹھی کا بوریا بستر گول کردیا۔ وہی نجم سیٹھی جن کی وزیراعظم نے کئی بار حمایت کی تھی۔ فائل فوٹو

لاہور:

پاکستان کرکٹ بورڈ کے چیرمین کےلیے لڑی جانی والی جنگ کے باعث یہاں دینا بھر پاکستان کی خوب جگ ہنسائی ہوئی وہیں پاکستانی کرکٹ ایک مذاق بن گئی لیکن سیکھا پھر بھی کچھ نہیں اور وزیراعظم کے نئے احکامات نے ایک بار پھر موجودہ چیرمین کو گھر بھیج دیا اورمعاملات ایک ریٹائرڈ جج کے حوالے کردیئے۔


آیئے ایک نظر ڈالتے ہیں گزشتہ 15 ماہ میں پاکستانی کرکٹ بورڈ کے ساتھ کیا کیا ہوتا رہا ہے۔


28 مئی 2013: اسلام آباد ہائی کورٹ نے اس وقت کے چیرمین ذکاءاشرف کو گھر بھیج دیا اور نئے انتخابات کے احکامات جاری کردیئے۔


23 جون 2013: وزیر اعظم نواز شریف نے کرکٹ کو ایک صحافی کے ذریعے چلانے کا فیصلہ کیا اور بنادیا چرمین سینئر صحافی نجم سیٹھی کو۔


15 اکتوبر: کرکٹ بورڈ کے آئین میں ترمیم کرتے ہوئے وزیر اعظم نواز شریف نے معاملات کو چلانے کے لئے نجم سیٹھی کی سربراہی میں ایک مینجمنٹ کمیٹی تشکیل دے دی۔



15 جنوری 2014: چیرمین بورڈ کی کہانی نے نیا موڑ لیا اوراسلام آباد ہائی کورٹ نے ذکا اشرف کو چیئرمین کے عہدے پر بحال کردیا۔


10 فروری: اب میدان میں پھر کودے وزیر اعظم اپنے محبوب چیرمین نجم سیٹھی کو بچانے اور انہوں نے ایک بار پھر ذکا اشرف کو ہٹاتے ہوئے نجم سیٹھی کو ان کے عہدے پر دوبارہ بحال کردیا۔


17 مئی: اب عدالت نے اپنا کام کیا اور ایک با رپھر ذکا اشرف کو بحال کردیا گیا۔ وہ بڑے خوشی اور شادیانوں کےساتھ واپس آئے میڈیا پر خوب لے دے ہوئی۔ انہوں نے عدالت کے انصاف کا خوب چرچا کیا اور چیئرمین کی سیٹ سنبھال لی۔


21 مئی: لیکن افسوس یہ خوشی بڑی عارضی ثابت ہوئی۔ صرف 4 دن کی خوشی ایک بار پھر غم میں بدل گئی اور اس بار سپریم کورٹ نے ذکا اشرف کی بحالی کو الوداع کہ دیا ور سیٹھی صاحب پھر چیرمین کی کرسی پر براجمان ہوگئے۔ معاملات کچھ آگے بڑھنے لگے لیکن اندرون خانہ کچھ ایسا ضرور ہو رہا تھا کہ انہیں بھی اپنی کرسی کچھ ہلتی محسوس ہورہی تھی۔ پھر سیاسی میدان کچھ اس طرح سجا کہ عمران خان نے وزیر اعظم کو نجم سیٹھی کے معاملے پر خوب آڑے ہاتھوں لیا جس پر خیال کیا جا رہا تھا کہ وزیراعطم نواز شریف فیس سیونگ کے لیے کچھ کرنے والے ہیں۔ اور پھر ۔۔۔۔۔


10 جولائی: ایسا دن جب وزیر اعظم نواز شریف نے اپنے ہاتھوں سے نجم سیٹھی کا بوریا بستر گول کردیا۔ وہی نجم سیٹھی جس کی وزیراعظم نے کئی بار حمایت کی تھی۔


اندرون خانہ کیا کھیل کھیلا گیا اس کا راز تو چند دن میں کھل جائے گا لیکن پاکستان کی تباہ حال کرکٹ پریہ اقدام کسی تازیانہ سے کم نہیں۔ انٹرنیشنل کرکٹ نہ ہونے سے کرکٹ کے میدان ویران پڑے ہیں۔ کرکٹ کا بنیادی ڈھانچہ تباہ ہے۔ کرکٹ کی عظمت کیسے بحال ہو لگتا ہے پاکستانی کرکٹ ایک بار پھرکسی معجزے کی منتظر ہے۔

Load Next Story