بھارتی فضائیہ کی خاتون افسر کیساتھ زیادتی پر سینیئر افسر کیخلاف مقدمہ درج
بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر پی کے سہراوت نے سال نو کے جشن پر 24 سالہ خاتون افسر کو زیادتی کا نشانہ بنایا
مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فضائیہ ایئر فورس کی 24 سالہ خاتون فلائنگ آفیسر نے اپنے ونگ کمانڈر پر جنسی زیادتی اور ذہنی طور پر ہراساں کرنے پر مقدمہ درج کرا دیا۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر 38 سالہ پی کے سہراوت کے خلاف مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 376(2) کے تحت پولیس اسٹیشن بڈگام میں درج کرائی گئی۔
خاتون فلائنگ آفیسر نے اپنی شکایت میں کہا کہ 31 دسمبر 2023 کو آفیسرز میس میں سال نو کی پارٹی کے دوران ونگ کمانڈر تحفہ دینے کے بہانے کمرے میں لے گئے۔
خاتون افسر نے کہا کہ مزاحمت اور بار بار التجا کے باوجود ونگ کمانڈر نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور تاحال جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے ہراساں کر رہے ہیں۔
خاتون افسر جن کا نام خفیہ رکھا گیا ہے، نے پولیس کی کیس میں تفتیش میں سست روی، تاخیر اور طریقہ کار کی خامیوں کی قلعی بھی کھول دی اور فوری طبی معائنہ نہ کروا کر کیس خراب کرنے کا الزام عائد کیا۔
مقبوضہ کشمیر کی پولیس اسٹیشن بڈگام نے انسپکٹر درجہ کے ایک افسر کو حساس کیس کی تحقیقات کی نگرانی سونپی ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی مسلح افواج میں حالیہ برسوں میں سینیئر افسران کی جانب سے جنسی زیادتی، ہراسانی اور جنسی حملوں کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں تاہم کسی افسر کو سزا نہیں دی گئی۔
بھارتی میڈیا کے مطابق بھارتی فضائیہ کے ونگ کمانڈر 38 سالہ پی کے سہراوت کے خلاف مقدمہ تعزیرات ہند کی دفعہ 376(2) کے تحت پولیس اسٹیشن بڈگام میں درج کرائی گئی۔
خاتون فلائنگ آفیسر نے اپنی شکایت میں کہا کہ 31 دسمبر 2023 کو آفیسرز میس میں سال نو کی پارٹی کے دوران ونگ کمانڈر تحفہ دینے کے بہانے کمرے میں لے گئے۔
خاتون افسر نے کہا کہ مزاحمت اور بار بار التجا کے باوجود ونگ کمانڈر نے جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور تاحال جنسی تعلقات استوار کرنے کے لیے ہراساں کر رہے ہیں۔
خاتون افسر جن کا نام خفیہ رکھا گیا ہے، نے پولیس کی کیس میں تفتیش میں سست روی، تاخیر اور طریقہ کار کی خامیوں کی قلعی بھی کھول دی اور فوری طبی معائنہ نہ کروا کر کیس خراب کرنے کا الزام عائد کیا۔
مقبوضہ کشمیر کی پولیس اسٹیشن بڈگام نے انسپکٹر درجہ کے ایک افسر کو حساس کیس کی تحقیقات کی نگرانی سونپی ہے۔
یاد رہے کہ بھارتی مسلح افواج میں حالیہ برسوں میں سینیئر افسران کی جانب سے جنسی زیادتی، ہراسانی اور جنسی حملوں کے متعدد واقعات سامنے آئے ہیں تاہم کسی افسر کو سزا نہیں دی گئی۔