آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کا مزدور کی کم ازکم اجرت 50 ہزار مقرر کرنے کا مطالبہ
حکومت ملازمین کے معاشی قتل کے منصوبے بنا رہی ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا، رحمان علی باجوہ
گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان نے مزدور کی کم ازکم اجرت 50 ہزار مقرر کرنے کا مطالبہ کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو اسلام آباد میں گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کے چیف کوآرڈینیٹر رحمان علی باجوہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔
جس میں ملک بھر سے الائنس کے قائدین سمیت اگیگا فیڈرل کی تنظیموں اور ایسوسی ایشنز کے قائدین نے شرکت کی اجلاس میں حکومت کو سرکاری ملازمین کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا۔
جس میں تنخواہوں میں تفریق کا خاتمہ،صوبوں کی طرز پر تمام سرکاری ملازمین کی اپگریڈیشن، لیو انکیشمنٹ کی واپسی، پنشن اصلاحات جو کہ منظوری کے آخری مراحل میں ہیں کو فی الفور روکنا شامل ہے۔
چارٹر آف ڈیمانڈ میں ہاؤس رینٹ، کنوینس الاؤنس میں 200 فیصد اضافہ، تمام ایڈہاک، ڈیلی ویجز، کنٹیجنٹ، کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولائزیشن، حالیہ بجٹ میں ٹیکسوں میں %100 کی واپسی کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
ملازمین کے بچوں کے حوالے سے رول 17 اے اور رول 15 بی کی بحالی، مزدور کی کم از کم اجرت 50 ہزار مقرر کرنا اور اسکولوں، اداروں کی بندش و نجکاری کی بجائے بہتر اصلاحات لاکر قومی اداروں کو بچانا اور ان ملازمین کی نوکریوں کو تحفظ دینا بھی چارٹر آف ڈیمانڈ کا حصہ ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رحمان علی باجوہ نے کہا کہ حکومت سرکاری ملازمین کے معاشی قتل کے منصوبے بنا رہی ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا سرکاری ملازمین متحد ہیں اور وہ اداروں اور حقوق کا تحفظ کرنا بہت بہتر طریقے سے جانتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق منگل کو اسلام آباد میں گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس پاکستان کے چیف کوآرڈینیٹر رحمان علی باجوہ کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوا۔
جس میں ملک بھر سے الائنس کے قائدین سمیت اگیگا فیڈرل کی تنظیموں اور ایسوسی ایشنز کے قائدین نے شرکت کی اجلاس میں حکومت کو سرکاری ملازمین کا چارٹر آف ڈیمانڈ پیش کیا گیا۔
جس میں تنخواہوں میں تفریق کا خاتمہ،صوبوں کی طرز پر تمام سرکاری ملازمین کی اپگریڈیشن، لیو انکیشمنٹ کی واپسی، پنشن اصلاحات جو کہ منظوری کے آخری مراحل میں ہیں کو فی الفور روکنا شامل ہے۔
چارٹر آف ڈیمانڈ میں ہاؤس رینٹ، کنوینس الاؤنس میں 200 فیصد اضافہ، تمام ایڈہاک، ڈیلی ویجز، کنٹیجنٹ، کنٹریکٹ ملازمین کی ریگولائزیشن، حالیہ بجٹ میں ٹیکسوں میں %100 کی واپسی کا مطالبہ بھی شامل تھا۔
ملازمین کے بچوں کے حوالے سے رول 17 اے اور رول 15 بی کی بحالی، مزدور کی کم از کم اجرت 50 ہزار مقرر کرنا اور اسکولوں، اداروں کی بندش و نجکاری کی بجائے بہتر اصلاحات لاکر قومی اداروں کو بچانا اور ان ملازمین کی نوکریوں کو تحفظ دینا بھی چارٹر آف ڈیمانڈ کا حصہ ہے۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رحمان علی باجوہ نے کہا کہ حکومت سرکاری ملازمین کے معاشی قتل کے منصوبے بنا رہی ہے جسے کسی صورت کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا سرکاری ملازمین متحد ہیں اور وہ اداروں اور حقوق کا تحفظ کرنا بہت بہتر طریقے سے جانتے ہیں۔