ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا
بحث کے پہلے آدھے گھنٹے میں دونوں امیدوار بار بار ایک دوسرے کو جھوٹا قرار دے چکے ہیں
ڈونلڈ ٹرمپ اور کملا ہیرس کے درمیان صدارتی انتخابات کے مباحثے میں پہلا ٹاکرا گزشتہ روز مقامی نیوز چینل پر ہوا۔
امریکی ریاست پنسلوانیا میں ہونے والے اس مباحثے کا اہتمام ایک معروف نشریاتی ادارے نے کیا ہے۔
بحث کے پہلے آدھے گھنٹے میں دونوں امیدوار بار بار ایک دوسرے کو جھوٹا قرار دے چکے ہیں۔
امیدواروں نے معیشت سے آغاز کیا، ٹرمپ نے دوسرے ممالک پر محصولات کو اجاگر کیا اور ہیرس نے چھوٹے کاروباروں کے بارے میں بات کی
اسقاط حمل کے حقوق کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کو ریاستوں میں واپس لانے میں مدد کی جبکہ ہیرس کا کہنا ہے کہ اسقاط حمل پر پابندی خواتین کی اہم دیکھ بھال سے محروم ہے۔
ہیرس نے ٹرمپ کی ریلیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگ بوریت سے جلدی نکل جاتے ہیں جبکہ ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کے افغانستان سے انخلا پر تنقید کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں صدر ہوتا تو کبھی اسرائیل پر حماس کا حملہ نہیں ہوتا، کملا ہیرس صدر بن گئی تو اسرائیل 2 سال میں ختم ہو جائے گا، ایران پر پابندیاں لگائی تھی جو موجودہ حکومت نے ہٹا کر اسے امیر ملک بنا دیا۔
امریکی ریاست پنسلوانیا میں ہونے والے اس مباحثے کا اہتمام ایک معروف نشریاتی ادارے نے کیا ہے۔
بحث کے پہلے آدھے گھنٹے میں دونوں امیدوار بار بار ایک دوسرے کو جھوٹا قرار دے چکے ہیں۔
امیدواروں نے معیشت سے آغاز کیا، ٹرمپ نے دوسرے ممالک پر محصولات کو اجاگر کیا اور ہیرس نے چھوٹے کاروباروں کے بارے میں بات کی
اسقاط حمل کے حقوق کے بارے میں ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے اس مسئلے کو ریاستوں میں واپس لانے میں مدد کی جبکہ ہیرس کا کہنا ہے کہ اسقاط حمل پر پابندی خواتین کی اہم دیکھ بھال سے محروم ہے۔
ہیرس نے ٹرمپ کی ریلیوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ لوگ بوریت سے جلدی نکل جاتے ہیں جبکہ ٹرمپ نے بائیڈن انتظامیہ کے افغانستان سے انخلا پر تنقید کی ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں صدر ہوتا تو کبھی اسرائیل پر حماس کا حملہ نہیں ہوتا، کملا ہیرس صدر بن گئی تو اسرائیل 2 سال میں ختم ہو جائے گا، ایران پر پابندیاں لگائی تھی جو موجودہ حکومت نے ہٹا کر اسے امیر ملک بنا دیا۔