ای سی سی نے کالکاتکچترال منصوبے این 45 کے سول ورکس کی خریداری کی منظوری دے دی
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) کا اجلاس وزیر خزانہ کی زیر صدارت منعقد ہوا
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی(ای سی سی)نے کالکاتک-چترال 48 کلومیٹر روڈ پراجیکٹ این 45کے سول ورکس کی خریداری کی منظوری دے دی ہے جبکہ پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کے لیے 65کروڑ ساٹھ لاکھ روپے قرض کی درخواست پر ای سی سی نے ادارے کو ختم کرنے کی سفارش کردی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ کی زیر صدارت منعقد ہوا ای سی سی نے کالکاتک-چترال 48 کلومیٹر روڈ پراجیکٹ این 45کے سول ورکس کی خریداری کی منظوری دیتے ہوئے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ رول فائیوکے مطابق سول ورکس کی خریداری کا اختیار دیدیا ہے۔
ای سی سی نے 2015-16کی گندم سبسڈی اسکیم کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے 23کروڑ84 لاکھ 20 ہزار روپے کے فنڈز فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے ای سی سی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ وہ دستیاب بجٹ وسائل کے ذریعے فنڈز کا بندوبست کرے اور طویل عرصے سے زیر التواء کلیمز کو نمٹائے،
اجلاس میں ای سی سی نے صنعتی مقاصد کے لیے گیس کی فراہمی کو پہلی ترجیح میں شامل کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے جبکہ کیپٹیو پاور استعمال کرنے والی صنعتوں کے لیے گیس کے استعمال کو کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کے ساتھ کم ترجیح پر منتقل کر دیا گیا۔
یہ اقدام صنعت کو گیس استعمال کرنے میں سہولت فراہم کرے گا کیونکہ انہیں اولین ترجیح کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔
تفصیلات کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس وزیر خزانہ کی زیر صدارت منعقد ہوا ای سی سی نے کالکاتک-چترال 48 کلومیٹر روڈ پراجیکٹ این 45کے سول ورکس کی خریداری کی منظوری دیتے ہوئے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ رول فائیوکے مطابق سول ورکس کی خریداری کا اختیار دیدیا ہے۔
ای سی سی نے 2015-16کی گندم سبسڈی اسکیم کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے 23کروڑ84 لاکھ 20 ہزار روپے کے فنڈز فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے ای سی سی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ وہ دستیاب بجٹ وسائل کے ذریعے فنڈز کا بندوبست کرے اور طویل عرصے سے زیر التواء کلیمز کو نمٹائے،
اجلاس میں ای سی سی نے صنعتی مقاصد کے لیے گیس کی فراہمی کو پہلی ترجیح میں شامل کرنے کی بھی منظوری دے دی ہے جبکہ کیپٹیو پاور استعمال کرنے والی صنعتوں کے لیے گیس کے استعمال کو کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کے ساتھ کم ترجیح پر منتقل کر دیا گیا۔
یہ اقدام صنعت کو گیس استعمال کرنے میں سہولت فراہم کرے گا کیونکہ انہیں اولین ترجیح کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔