کراچی شہر کے اندر قائم تمام انٹر سٹی بس اڈوں کو ختم کر دیا گیا
شہر کے اندر چلنے والی 267 انٹر سٹی بسوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے 35 بسیں خلاف ورزی پر ضبط کی گئیں
شہر کے اندر قائم تمام انٹر سٹی بس اڈوں کو ختم کر دیا گیا ہے اور ان تمام انٹر سٹی بسوں کو سپر ہائی وے منتقل کر دیا گیا۔
تنبیہ کر دی گئی ہے کہ جو خلاف ورزی کریں گے ان کے پرمٹ منسوخ کردیے جائیں گے یہ بات کمشنر کراچی کو ان کے دفتر میں انٹر سٹی بس اڈوں کی سپر ہائی وے منتقلی کے فیصلے پر عملدرآمد کے اقدامات کا جایزہ لینے والے اجلاس میں اور کمشنر کو ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن ڈی ئی جی ٹریفک تمام ڈپٹی کمشنرز سیکریٹری پروینشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اوکاش میمن اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
کمشنر کو بتا یا گیا کہ صغیر حسین شہید روڈ (صدر ) ایم اے جناح روڈ(تاج کمپلیکس) کینٹ اسٹیشن الکرم اسکوائر قیوم آباد اور قلندریہ چوک پر قائم انٹر سٹی بسوں کے اڈوں کو ختم کر دیا گیا۔
اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈپٹی کمشنرز نے کہا کہ شہر کے اندر غیر قانونی بسوں کے اڈوں کے خاتمے سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوئی ہے اور طویل عرصہ سے ان مقامات پر ان اڈوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے دباو کا مسئلہ حل ہو گا۔
دریں اثنا پروینشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کمشنر کراچی کو ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ 267 انٹر بسیں خلاف قانون مختلف مقامات سے چل رہی تھیں ان کے غیر قانونی اقدام پر قانونی کارروائی کر کے 8 لاکھ تیس ہزار روپے جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ 35 بسیں قبضہ میں لی گئیں تاہم انھیں اس یقین دہانی کے بعد چھوڑ دیا گیا کہ وہ شہر کے اندر نہیں چلیں گی ۔
تمام انٹر سٹی بس آپریٹرز کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ حکومت کے فیصلے پر عمل کریں خلاف ورزی کرنے والوں کے پرمٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔
تنبیہ کر دی گئی ہے کہ جو خلاف ورزی کریں گے ان کے پرمٹ منسوخ کردیے جائیں گے یہ بات کمشنر کراچی کو ان کے دفتر میں انٹر سٹی بس اڈوں کی سپر ہائی وے منتقلی کے فیصلے پر عملدرآمد کے اقدامات کا جایزہ لینے والے اجلاس میں اور کمشنر کو ایک رپورٹ میں بتائی گئی ہے۔
اجلاس میں سیکریٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن ڈی ئی جی ٹریفک تمام ڈپٹی کمشنرز سیکریٹری پروینشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی اوکاش میمن اور دیگر افسران نے شرکت کی۔
کمشنر کو بتا یا گیا کہ صغیر حسین شہید روڈ (صدر ) ایم اے جناح روڈ(تاج کمپلیکس) کینٹ اسٹیشن الکرم اسکوائر قیوم آباد اور قلندریہ چوک پر قائم انٹر سٹی بسوں کے اڈوں کو ختم کر دیا گیا۔
اجلاس میں ڈی آئی جی ٹریفک اور ڈپٹی کمشنرز نے کہا کہ شہر کے اندر غیر قانونی بسوں کے اڈوں کے خاتمے سے ٹریفک کی روانی بہتر ہوئی ہے اور طویل عرصہ سے ان مقامات پر ان اڈوں کی وجہ سے پیدا ہونے والے ٹریفک کے دباو کا مسئلہ حل ہو گا۔
دریں اثنا پروینشل ٹرانسپورٹ اتھارٹی نے کمشنر کراچی کو ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ 267 انٹر بسیں خلاف قانون مختلف مقامات سے چل رہی تھیں ان کے غیر قانونی اقدام پر قانونی کارروائی کر کے 8 لاکھ تیس ہزار روپے جرمانہ عائد کیاگیا جبکہ 35 بسیں قبضہ میں لی گئیں تاہم انھیں اس یقین دہانی کے بعد چھوڑ دیا گیا کہ وہ شہر کے اندر نہیں چلیں گی ۔
تمام انٹر سٹی بس آپریٹرز کو تنبیہ کی گئی ہے کہ وہ حکومت کے فیصلے پر عمل کریں خلاف ورزی کرنے والوں کے پرمٹ منسوخ کر دیے جائیں گے۔