اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس بلوچستان میں ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کا منصوبہ ختم

وزارت صنعت و پیداوار نے بلوچستان میں ایکسپورٹ پراسیسنگ زون تعمیر کرنے کی اپنی سمری واپس لے لی

(فوٹو: انٹرنیٹ)

حکومت نے آئی ایم ایف کی شرط پر عمل کرتے ہوئے نئے ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کی تعمیر روک دی، اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں وزارت خزانہ کی جانب سے مخالفت کے بعد وزارت صنعت و پیداوار نے بلوچستان میں ایکسپورٹ پراسیسنگ زون تعمیر کرنے کی اپنی سمری واپس لے لی۔

ایکسپورٹ کو بڑھانے کیلیے یہ ایکسپورٹ پراسیسنگ زون بلوچستان کے علاقے سیاہ ڈیک میں بنائے جانے کا منصوبہ بنایا گیا تھا، اجلاس کی صدارت وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کر رہے تھے، ای سی سی نے شنگھائی کو آپریشن آرگنازئزیشن کے سربراہی اجلاس کی میزبانی کیلیے ایک ارب روپے کے اضافی فنڈز کی منظوری بھی دی۔

یہ اجلاس اسلام آباد میں 15 اور 16 اکتوبر کو منعقد ہوگا، واضح رہے کہ سفک کے سیکریٹری جمیل قریشی نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ایکسپورٹ پراسیسنگ زونز بند کرنے کی خبروں کی تردید کی تھی، لیکن ایکس (ٹوئیٹر) پر جاری ان کے بیان کے چند گھنٹوں بعد ہی بلوچستان میں ایکسپورٹ پراسیسنگ زون کے قیام کا فیصلہ واپس لے لیا گیا۔


علاوہ ازیں ای سی سی نے کالکاتک-چترال 48 کلومیٹر روڈ پراجیکٹ این 45 کے سول ورکس کی خریداری کی منظوری دیتے ہوئے وزارت مواصلات اور نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو پبلک پروکیورمنٹ رول فائیو کے مطابق سول ورکس کی خریداری کا اختیار دیدیا۔

ای سی سی نے 2015-16 کی گندم سبسڈی اسکیم کے بقایا جات کی ادائیگی کے لیے 23 کروڑ84 لاکھ بیس ہزار روپے کے فنڈز فراہم کرنے کی بھی ہدایت کردی، ای سی سی نے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ اور محصولات کی سفارشات کو مدنظر رکھتے ہوئے وزارت کو ہدایت کی ہے کہ وہ دستیاب بجٹ وسائل کے ذریعے فنڈز کا بندوبست کرے اور طویل عرصے سے زیر التواء کلیمز کو نمٹائے۔

اجلاس میں پاکستان سنٹرل کاٹن کمیٹی کے ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن کی ادائیگی کیلیے 656 ملین روپے قرض کی درخواست پر ای سی سی نے ادارے کو ختم کرنے کی سفارش کردی اور ہدایت کی ہے کہ کیس وفاقی حکومت کے حقوق کے لیے کابینہ کمیٹی میں پیش کیا جائے، اجلاس میں ای سی سی نے صنعتی مقاصد کے لیے گیس کی فراہمی کو پہلی ترجیح میں شامل کرنے کی بھی منظوری دیدی۔

ای سی سی نے گھریلو اور تجارتی شعبوں کے ساتھ ساتھ صنعتی عمل کے لیے گیس کے استعمال کو پہلی ترجیح میں رکھ کر موجودہ گیس مختص کرنے کی ترجیح میں ترمیم کرنے کی تجویز کی منظوری دی، جب کہ کیپٹیو پاور استعمال کرنے والی صنعتوں کے لیے گیس کے استعمال کو سی این جی کے ساتھ کم ترجیح پر منتقل کر دیا گیا، یہ اقدام صنعت کو اس کے عمل میں گیس استعمال کرنے میں سہولت فراہم کرے گا، کیونکہ انھیں اولین ترجیح کے زمرے میں شامل کیا جائے گا۔
Load Next Story