آئی ایم ایف سے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری ڈالر بدستور تنزلی کا شکار
ڈالر کے انٹربینک ریٹ 28پیسے کی کمی سے 278روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئے
آئی ایم ایف ایگزیکٹو بورڈ کے 25 ستمبر کے اجلاس ایجنڈے میں پاکستان کا نام شامل کیے جانے سے قرض پروگرام کی ممکنہ منظوری، ابتدائی طور پر 1.5ارب ڈالر کی پہلی قسط جاری ہونے کی امید، مسلسل ساتویں ہفتے زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر میں اضافے جیسے عوامل کے باعث زرمبادلہ کی دونوں مارکیٹوں میں جمعہ کو چوتھے دن بھی ڈالر تنزلی سے دوچار رہا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مطلوبہ اقدامات پر عمل درآمد کے امور خوش اسلوبی کے ساتھ حل ہونے اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 32کروڑ ڈالر کا قرضہ منظور ہونے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 49پیسے کی کمی سے 277روپے 95پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 28پیسے کی کمی سے 278روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 280روپے 75پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جون کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی مارکیٹ سے 537ملین ڈالر کی خریداری کی گئی ہے اور آنے والے مہینوں میں درآمدی سرگرمیاں بڑھنے سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافے کے خدشات کو مارکیٹ نے نظرانداز رکھا۔
آئی ایم ایف کے ساتھ مطلوبہ اقدامات پر عمل درآمد کے امور خوش اسلوبی کے ساتھ حل ہونے اور ایشیائی ترقیاتی بینک کی جانب سے 32کروڑ ڈالر کا قرضہ منظور ہونے کی اطلاعات کے باعث انٹربینک مارکیٹ میں کاروباری دورانیے کے دوران ڈالر کی قدر ایک موقع پر 49پیسے کی کمی سے 277روپے 95پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن سپلائی بہتری آتے ہی مارکیٹ فورسز کی ڈیمانڈ بڑھنے کے نتیجے میں کاروبار کے اختتام پر ڈالر کے انٹربینک ریٹ 28پیسے کی کمی سے 278روپے 16پیسے کی سطح پر بند ہوئے۔
اسی طرح اوپن کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 280روپے 75پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ جون کے دوران اسٹیٹ بینک کی جانب سے بھی مارکیٹ سے 537ملین ڈالر کی خریداری کی گئی ہے اور آنے والے مہینوں میں درآمدی سرگرمیاں بڑھنے سے ڈالر کی ڈیمانڈ میں اضافے کے خدشات کو مارکیٹ نے نظرانداز رکھا۔