قومی اسمبلی اجلاس جاری ن لیگ اور پیپلز پارٹی کی عمران خان کے بیان پر شدید تنقید
اجلاس کے آغاز پر رحیم یار خان سے منتخب پی پی کے رکن اسمبلی طاہر رشید نے عہدے کا حلف اٹھالیا
قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے جس میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے گزشتہ روز کیے گئے ٹویٹ کی گونج سنائی گئی، بلاول، خواجہ آصف اور راجہ پرویز اشرف نے پی ٹی آئی، عمران خان اور ان کے ٹویٹ کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر غلام مرتضیٰ شاہ کے زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار ایم این ایز کو قومی اسمبلی پہنچا دیا گیا جنہیں سخت سیکیورٹی میں لایا گیا، پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی کو قائم مقام سارجنٹ ایٹ آرمز فرحت عباس کے حوالے کیا گیا۔
اجلاس کے آغاز پر اسپیکر نے رحیم یار خان سے منتخب پی پی کے رکن اسمبلی طاہر رشید سے حلف لیا۔ مخدوم طاہر کے حلف اٹھاتے ہی پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 69 ہوگئی۔ بلاول نے اپنے ایم این اے کو مبارک باد دی۔
یہ پڑھیں : عدلیہ میں آئینی ترامیم، حکومت کو سینیٹ میں بھی مشکلات کا سامنا
پہلی تقریر بلاول بھٹو زرداری نے کی جس میں انہوں نے گزشتہ روز عمران خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ کیے بیان پر عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان کے بعد خواجہ آصف اور راجہ پرویز اشرف نے بھی دھواں دھار تقاریر کیں اور پی ٹی آئی اور عمران خان کو آڑھے ہاتھوں لیا۔
یہ پڑھیں : عمران خان کو آرمی چیف سے متعلق کل کے بیان پر نتائج بھگتنا ہوں گے، بلاول
حکومت نے آج اجلاس عدلیہ سے متعلق آئین میں موجود شقوں میں ترامیم کی منظوری کے لیے بلایا تھا جب کہ آج بھی سینیٹ کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے تاکہ جلد از جلد ترامیم منظور کرائی جاسکیں تاہم حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں میں عدالتی آئینی ترامیم پیش کرنے کا ارادہ موخر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش
دوسری جانب جے یو آئی نے چیف جسٹس سمیت کسی بھی عہدے کی توسیع کی حمایت سے انکار کردیا ہے جس کے بعد حکومت کو نمبر گیم پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈپٹی اسپیکر غلام مرتضیٰ شاہ کے زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس جاری ہے۔ پاکستان تحریک انصاف کے گرفتار ایم این ایز کو قومی اسمبلی پہنچا دیا گیا جنہیں سخت سیکیورٹی میں لایا گیا، پی ٹی آئی ممبران قومی اسمبلی کو قائم مقام سارجنٹ ایٹ آرمز فرحت عباس کے حوالے کیا گیا۔
اجلاس کے آغاز پر اسپیکر نے رحیم یار خان سے منتخب پی پی کے رکن اسمبلی طاہر رشید سے حلف لیا۔ مخدوم طاہر کے حلف اٹھاتے ہی پیپلز پارٹی کے اراکین کی تعداد 69 ہوگئی۔ بلاول نے اپنے ایم این اے کو مبارک باد دی۔
یہ پڑھیں : عدلیہ میں آئینی ترامیم، حکومت کو سینیٹ میں بھی مشکلات کا سامنا
پہلی تقریر بلاول بھٹو زرداری نے کی جس میں انہوں نے گزشتہ روز عمران خان کے ٹویٹر اکاؤنٹ سے پوسٹ کیے بیان پر عمران خان کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا، ان کے بعد خواجہ آصف اور راجہ پرویز اشرف نے بھی دھواں دھار تقاریر کیں اور پی ٹی آئی اور عمران خان کو آڑھے ہاتھوں لیا۔
یہ پڑھیں : عمران خان کو آرمی چیف سے متعلق کل کے بیان پر نتائج بھگتنا ہوں گے، بلاول
حکومت نے آج اجلاس عدلیہ سے متعلق آئین میں موجود شقوں میں ترامیم کی منظوری کے لیے بلایا تھا جب کہ آج بھی سینیٹ کا اجلاس بھی بلایا گیا ہے تاکہ جلد از جلد ترامیم منظور کرائی جاسکیں تاہم حکومت نے قومی اسمبلی اور سینیٹ دونوں ایوانوں میں عدالتی آئینی ترامیم پیش کرنے کا ارادہ موخر کردیا۔
یہ بھی پڑھیں : وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش
دوسری جانب جے یو آئی نے چیف جسٹس سمیت کسی بھی عہدے کی توسیع کی حمایت سے انکار کردیا ہے جس کے بعد حکومت کو نمبر گیم پورے کرنے میں مشکلات کا سامنا ہے۔