ترمیم کے ذریعے سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی اسحاق ڈار کی تصدیق
عوامی مفاد کیلیے نئی عدالت قائم کی جائے گی، وزیراعظم کی جانب سے اتحادیوں کو دیے گئے عشایے میں اسحاق ڈار کی بریفنگ
حکومت کی جانب سے مجوزہ آئینی ترمیم میں سے کچھ تفصیلات نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے بیان کردی ہیں۔
وزیراعظم کی جانب سے اتحادی جماعتوں کو دیے گئے عشائیے میں اسحاق ڈار نے شرکا کو آئینی ترمیم کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کیلیے علیحدہ عدالت قائم کرنے کی تجویز ہے اس لیے آئین میں ترمیم کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
ذرائع کے مطابق عشائیے میں پاکستان پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر نے شرکت کی جبکہ اراکین نے وزیراعظم کو آئینی ترمیم میں اپنی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
وزیراعظم نے ارکان کو کل پارلیمنٹ میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہدایت بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
اسے بھی پڑھیں: آئینی ترمیم: سپریم کورٹ کی وضاحت کے بعد حکومت کی 8 آزاد اراکین سے رابطوں کی کوشش
اُدھر وزیراعظم نے آئینی ترمیم میں مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس دن ساڑھے گیارہ بجے طلب کرلیا ہے جس میں اراکین مسودے کی منظوری دیں گے اور پھر اسے شام کو ہونے والے سینیٹ اجلاس مین پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش
واضح رہے کہ حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کیلیے 8 اراکین کی ضرورت ہے، جے یو آئی کی حمایت کے بعد حکومت باآسانی ترمیم کرسکتی ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کو وزیراعظم بھی قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
وزیراعظم کی جانب سے اتحادی جماعتوں کو دیے گئے عشائیے میں اسحاق ڈار نے شرکا کو آئینی ترمیم کے حوالے سے آگاہ کیا اور بتایا کہ سپریم کورٹ میں آئینی عدالت قائم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد کیلیے علیحدہ عدالت قائم کرنے کی تجویز ہے اس لیے آئین میں ترمیم کی جارہی ہے۔
مزید پڑھیں: آئینی ترامیم کے مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس طلب
ذرائع کے مطابق عشائیے میں پاکستان پیپلزپارٹی، ایم کیو ایم، بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر نے شرکت کی جبکہ اراکین نے وزیراعظم کو آئینی ترمیم میں اپنی حمایت کی یقین دہانی بھی کرائی۔
وزیراعظم نے ارکان کو کل پارلیمنٹ میں اپنی حاضری یقینی بنانے کی ہدایت کی ہدایت بھی کی۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترمیم، حکومت اور پی ٹی آئی وفود کی فضل الرحمان سے ملاقات
اسے بھی پڑھیں: آئینی ترمیم: سپریم کورٹ کی وضاحت کے بعد حکومت کی 8 آزاد اراکین سے رابطوں کی کوشش
اُدھر وزیراعظم نے آئینی ترمیم میں مسودے کی منظوری کیلیے وفاقی کابینہ کا اجلاس دن ساڑھے گیارہ بجے طلب کرلیا ہے جس میں اراکین مسودے کی منظوری دیں گے اور پھر اسے شام کو ہونے والے سینیٹ اجلاس مین پیش کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی مولانا فضل الرحمٰن سے ملاقات، آئینی ترمیم پر قائل کرنے کی کوشش
واضح رہے کہ حکومت کو آئینی ترمیم کی منظوری کیلیے دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کیلیے 8 اراکین کی ضرورت ہے، جے یو آئی کی حمایت کے بعد حکومت باآسانی ترمیم کرسکتی ہے تاہم مولانا فضل الرحمان کو وزیراعظم بھی قائل کرنے میں ناکام رہے ہیں۔