مصطفیٰ کمال کا تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ
ایم کیو ایم نے قیادت پر وطن کو اہمیت دیکر مثال قائم کی جس پر پی ٹی آئی کو بھی چلنا چاہئے، متحدہ رہنما
متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کے رہنما مصطفیٰ کمال نے تحریک انصاف کو ایم کیو ایم کے نقش قدم پر چلنے کا مشورہ دے دیا۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نے قیادت پر وطن کو اہمیت دے کر ایسی مثال قائم کی ہے جس پر چل کر پی ٹی آئی والے بھی ملک کی ترقی میں اپنا مثبت حصہ ڈال سکتے ہیں، جمہوری قوتوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مملکت شخصیت سے اہم ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ حالات کے پیش نظر پی ٹی آئی کی مجبوریوں کو سمجھے، اراکین پی ٹی آئی معصوم ہیں، خود فیصلے نہیں کر سکتے انکو جیل میں بانی سے ہدایات لینا پڑتی ہیں، یہ اپنے بانی کو جھوٹی تسلی بھی نہیں دے سکتے کہ ہم نے سب ٹھیک کر دیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا افہام و تفہیم کی پالیسی پر کاربند ہونا بانی پی ٹی آئی کے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتا کیونکہ انہوں نے اس لئے ان لوگوں کو رکن اسمبلی نہیں بنوایا کہ وہ جیل میں بند جبکہ انکے ایم این ایز باہر امن کی گفتگو کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں ہونے والے معاہدوں پر اراکین اور بانی پی ٹی آئی کی رائے میں اختلاف واضح نظر آتا ہے، اس وقت وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خواہ بخوبی اپنی سیاسی تربیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اس ایوان کے توسط سے یہ گزارش کرنا چاہتی ہے کہ تحریک انصاف کے لوگ من و عن لبیک کہہ کر اپنے بانی کو ضائع ہونے سے بچائیں، ان کے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے سب سے زیادہ نقصان بھی اُن کا ہے۔
قومی اسمبلی میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے مصطفیٰ کمال نے کہا کہ ایم کیو ایم نے قیادت پر وطن کو اہمیت دے کر ایسی مثال قائم کی ہے جس پر چل کر پی ٹی آئی والے بھی ملک کی ترقی میں اپنا مثبت حصہ ڈال سکتے ہیں، جمہوری قوتوں کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ مملکت شخصیت سے اہم ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت موجودہ حالات کے پیش نظر پی ٹی آئی کی مجبوریوں کو سمجھے، اراکین پی ٹی آئی معصوم ہیں، خود فیصلے نہیں کر سکتے انکو جیل میں بانی سے ہدایات لینا پڑتی ہیں، یہ اپنے بانی کو جھوٹی تسلی بھی نہیں دے سکتے کہ ہم نے سب ٹھیک کر دیا ہے۔
مصطفیٰ کمال نے کہا کہ تحریک انصاف کے اراکین اسمبلی کا افہام و تفہیم کی پالیسی پر کاربند ہونا بانی پی ٹی آئی کے مزاج سے مطابقت نہیں رکھتا کیونکہ انہوں نے اس لئے ان لوگوں کو رکن اسمبلی نہیں بنوایا کہ وہ جیل میں بند جبکہ انکے ایم این ایز باہر امن کی گفتگو کریں۔
انہوں نے کہا کہ ایوان میں ہونے والے معاہدوں پر اراکین اور بانی پی ٹی آئی کی رائے میں اختلاف واضح نظر آتا ہے، اس وقت وزیرِ اعلیٰ خیبر پختون خواہ بخوبی اپنی سیاسی تربیت کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔
مصطفیٰ کمال کا مزید کہنا تھا کہ ایم کیو ایم اس ایوان کے توسط سے یہ گزارش کرنا چاہتی ہے کہ تحریک انصاف کے لوگ من و عن لبیک کہہ کر اپنے بانی کو ضائع ہونے سے بچائیں، ان کے ناعاقبت اندیش فیصلوں سے سب سے زیادہ نقصان بھی اُن کا ہے۔