عمران خان اور طاہر القادری قلابازیاں کھانے کے ماہر ہیں پرویز رشید
طاہرالقادری گزشتہ برس بھی صدر اور وزیراعظم کو گھر بھیج چکے، پرویز رشید
وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ پاکسان تحریک انصاف کے چیرمین عمران خان اور پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ علامہ طاہر القادری قلابازیاں کھانے کے ماہر ہیں۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے حکومت فوج کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، قومی تنصیبات کی حفاظت کے لئے فوج کی مدد درکار ہے، آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو جو اختیارات دیئے ہیں وہ آئین کے مطابق ہیں، اگر فوج کو کسی قانونی تحفظ کی ضرورت ہے تو وہ فراہم کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت کی جانب سے فوج کو دیئے گئے اختیارات پر نکتہ چینی کرنے والے دراصل دہشت گردوں کو مظبوط کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری قلابازیاں کھانے کے ماہر ہیں، دونوں کو ہم نے گرجتے برستے دیکھا ہے اور پھر ہنستے، مسکراتے دونوں شکلوں میں دیکھا ہے۔ طاہرالقادری گزشتہ برس بھی صدر اور وزیراعظم کو گھر بھیج چکے، پارلیمنٹ تحلیل کرکے انقلاب لا چکے ہیں، گزشتہ برس بھی ہم نے انقلاب دیکھا تھا جب لوگ شدید سردی میں ٹھٹھر رہے تھے اور طاہر القادری گرم گاڑی میں بیٹھ کر واپس کینیڈا چلے گئے تھے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ڈی چوک پر 14 اگست پر قومی ترانے کی تقریب ماضی کی روایت تھی اور جب گزشتہ برس ہماری حکومت بنی تو ہم نے اسی وقت اس روایت کو دوبارہ زندہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس دن باقی تمام پرچم سر نگوں ہو جائیں گے اور صرف پاکستان کا پرچم بلند ہوگا، ساری دنیا کو پتہ لگے گا کہ ہم ایک قوم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت پاکستان کے تمام سیاسی رہنماؤں کو اس قومی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جائے گی اور اس کے بعد عمران خان جو کرنا چاہیں وہ کریں۔
لوڈ شیڈنگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ قوم کو لوڈ شیڈنگ کی اذیت سے چھٹکارا نہیں مل سکا ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ بجلی پیدا کی جارہی ہے لیکن طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کے جو منصوبے شروع کئے ہیں اس سے ہر سال لوڈ شیڈنگ میں کمی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم بجلی تو پیدا کر لیتے ہیں لیکن ہماری ٹرانسمیشن لائنز 20 سال پرانی ہونے کی وجہ سے 14 ہزار سے زیادہ لوڈ برداشت نہیں کر سکتیں۔ وزیراعظم ٹراسنمیشن لائنز کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ایک کمپنی تیار کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں کہیں نہیں کہا کہ پرویز مشرف کے معاملے پر نواز شریف کو اعتماد میں لیا گیا تھا بلکہ ان کا کہنا تھا کہ جس وقت نواز شریف اور آصف علی زرداری مری بھوربن معاہدے پر دستخط کر رہے تھے تو وہ (یوسف رضا گیلانی) اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کچھ بات چیت کر رہے تھے۔ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ دوسروں کے ساتھ بھی رابطے میں تھی، انھوں نے نواز شریف کا نام استعمال نہیں کیا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو پیپلز پارٹی کی طرف سے کہا گیا تھا پرویز مشرف کو استثنیٰ دیا جائے لیکن عوام اور میڈیا گواہ ہے کہ ہم اس راستے میں رکاوٹ بنے رہے، یہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی پارلیمنٹ ہے جس سے ایک سابق فوجی آمر کو استثنیٰ نہیں دیا۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پرویز رشید کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خاتمے کے لئے حکومت فوج کو ہر ممکن مدد فراہم کرے گی، قومی تنصیبات کی حفاظت کے لئے فوج کی مدد درکار ہے، آرٹیکل 245 کے تحت فوج کو جو اختیارات دیئے ہیں وہ آئین کے مطابق ہیں، اگر فوج کو کسی قانونی تحفظ کی ضرورت ہے تو وہ فراہم کرنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ جو حکومت کی جانب سے فوج کو دیئے گئے اختیارات پر نکتہ چینی کرنے والے دراصل دہشت گردوں کو مظبوط کر رہے ہیں۔
وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ عمران خان اور طاہر القادری قلابازیاں کھانے کے ماہر ہیں، دونوں کو ہم نے گرجتے برستے دیکھا ہے اور پھر ہنستے، مسکراتے دونوں شکلوں میں دیکھا ہے۔ طاہرالقادری گزشتہ برس بھی صدر اور وزیراعظم کو گھر بھیج چکے، پارلیمنٹ تحلیل کرکے انقلاب لا چکے ہیں، گزشتہ برس بھی ہم نے انقلاب دیکھا تھا جب لوگ شدید سردی میں ٹھٹھر رہے تھے اور طاہر القادری گرم گاڑی میں بیٹھ کر واپس کینیڈا چلے گئے تھے۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ اسلام آباد کے ڈی چوک پر 14 اگست پر قومی ترانے کی تقریب ماضی کی روایت تھی اور جب گزشتہ برس ہماری حکومت بنی تو ہم نے اسی وقت اس روایت کو دوبارہ زندہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس دن باقی تمام پرچم سر نگوں ہو جائیں گے اور صرف پاکستان کا پرچم بلند ہوگا، ساری دنیا کو پتہ لگے گا کہ ہم ایک قوم ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سمیت پاکستان کے تمام سیاسی رہنماؤں کو اس قومی تقریب میں شرکت کی دعوت دی جائے گی اور اس کے بعد عمران خان جو کرنا چاہیں وہ کریں۔
لوڈ شیڈنگ سے متعلق ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر اطلاعات نے کہا کہ یہ بات بالکل ٹھیک ہے کہ قوم کو لوڈ شیڈنگ کی اذیت سے چھٹکارا نہیں مل سکا ہے، گزشتہ برس کے مقابلے میں زیادہ بجلی پیدا کی جارہی ہے لیکن طلب زیادہ ہونے کی وجہ سے لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجلی کے جو منصوبے شروع کئے ہیں اس سے ہر سال لوڈ شیڈنگ میں کمی آئے گی۔ انھوں نے کہا کہ ہم بجلی تو پیدا کر لیتے ہیں لیکن ہماری ٹرانسمیشن لائنز 20 سال پرانی ہونے کی وجہ سے 14 ہزار سے زیادہ لوڈ برداشت نہیں کر سکتیں۔ وزیراعظم ٹراسنمیشن لائنز کا مسئلہ حل کرنے کے لئے ایک کمپنی تیار کرنے کا سوچ رہے ہیں۔
پرویز رشید کا کہنا تھا کہ یوسف رضا گیلانی نے گزشتہ روز اپنی پریس کانفرنس میں کہیں نہیں کہا کہ پرویز مشرف کے معاملے پر نواز شریف کو اعتماد میں لیا گیا تھا بلکہ ان کا کہنا تھا کہ جس وقت نواز شریف اور آصف علی زرداری مری بھوربن معاہدے پر دستخط کر رہے تھے تو وہ (یوسف رضا گیلانی) اسٹیبلشمنٹ کے ساتھ کچھ بات چیت کر رہے تھے۔ یوسف رضا گیلانی کا کہنا تھا کہ اس وقت اسٹیبلشمنٹ دوسروں کے ساتھ بھی رابطے میں تھی، انھوں نے نواز شریف کا نام استعمال نہیں کیا۔ پرویز رشید کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کو پیپلز پارٹی کی طرف سے کہا گیا تھا پرویز مشرف کو استثنیٰ دیا جائے لیکن عوام اور میڈیا گواہ ہے کہ ہم اس راستے میں رکاوٹ بنے رہے، یہ پاکستان کی تاریخ کی پہلی پارلیمنٹ ہے جس سے ایک سابق فوجی آمر کو استثنیٰ نہیں دیا۔