مولانا فضل الرحمان کو منانے نواز شریف کا وزیراعظم کے ہمراہ ان کے گھر جانے کا امکان
نواز شریف ملاقات میں مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے حق میں ووٹ دینے کے لیے منائیں گے
جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سےحکومت اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے کی جانے والی مجوزہ ترامیم کے پیش نظر ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے اور اب سبق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر نواز شریف کی اپنے بھائی اور وزیراعظم شہباز شریف کے ہمراہ ان کے گھر آمد کا امکان ہے۔
ایکسپریس کو ذرائع نے بتایا کہ صدر مسلم لیگ (ن) نوازشریف کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد متوقع ہے اور ان کے ہمراہ شہباز شریف بھی مولانا سے ملنے کے لیے آنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم سامنے آگئیں، چیف جسٹس کی تقرری کا اختیار حکومت کو دینے کی تجویز
اس سے قبل نواز شریف آئینی ترمیم کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے، مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز بھی وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم کے نکات سامنے آگئیں جن میں 20 سے زائد شقیں شامل ہیں، ذرائع کے مطابق آئین کی شقیں 51، 63، 175 اور 187 میں ترمیم شامل ہے، اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کی نشستیں 65 سےبڑھا کر81 کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔
ایکسپریس کو ذرائع نے بتایا کہ صدر مسلم لیگ (ن) نوازشریف کی مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد متوقع ہے اور ان کے ہمراہ شہباز شریف بھی مولانا سے ملنے کے لیے آنے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نواز شریف اس موقع پر مولانا فضل الرحمان کو آئینی ترامیم کے لیے قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: مجوزہ آئینی ترامیم سامنے آگئیں، چیف جسٹس کی تقرری کا اختیار حکومت کو دینے کی تجویز
اس سے قبل نواز شریف آئینی ترمیم کے حوالے سے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لیے لاہور سے اسلام آباد پہنچے تھے، مسلم لیگ (ن) کے نائب صدر حمزہ شہباز بھی وفاقی دارالحکومت پہنچ گئے۔
خیال رہے کہ حکومت کی مجوزہ آئینی ترامیم کے نکات سامنے آگئیں جن میں 20 سے زائد شقیں شامل ہیں، ذرائع کے مطابق آئین کی شقیں 51، 63، 175 اور 187 میں ترمیم شامل ہے، اس کے علاوہ بلوچستان اسمبلی کی نشستیں 65 سےبڑھا کر81 کرنے کی تجویز بھی شامل ہے۔