جب قانون کا ڈرافٹ ہی نہیں دیا تو اتفاق رائے کس چیز پر پیدا کرنا ہے بیرسٹر گوہر

سپریم کورٹ سے سارے اختیارات لیے جارہے ہیں متوازی عدالتیں کیسے چلیں گی، چئیرمین پی ٹی آئی

آئینی ترامیم کے معاملے پر تمام جماعتوں کو آن بورڈ لیا جاتا ہے، بیرسٹر گوہر:فوٹو:فائل

چئیرمین پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے ک ہمیں کوئی مسودہ نہیں دیا گیا۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں میڈیا سے گفتگو میں چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا ہمیں مسودہ ہی نہیں دیا گیا صرف کچھ معلومات دی گئی ہیں۔ جب مسودہ ہی نہیں ملا تو اتفاق کس چیز پر پیدا کرنا ہے۔ ہمارا پہلا مطالبہ تھا کہ مسودہ ہمیں دیا جائے ہم اسے دیکھیں گے۔


بیرسٹر گوہرنے مزید کہا کہ جو مسودہ لیک ہوا ہے اس کے ساتھ کوئی بھی اتفاق نہیں کرسکتاے۔ یہ ججز کو ان کو مرضی کے بغیر ٹرانسفر کریں گے۔ اس کا مطلب جب مرضی جج کو ٹرانفسر کردیا جائے گا اور اگر کوئی جج نہیں جاتا تو اس سے استعفی لیا جائے گا۔عدلیہ پر قدغن لگ جائے گی۔ جس طرح نیا کورٹ بن رہا ہے اس طرح تو یہ سپریم کورٹ سے سارے اختیارات لے لیں گے۔ہمارا یہی سوال تھا کہ اگر آپ آئینی ترامیم کرنا چاہتے ہیں تو تمام جماعتوں سے مشاورت کریں۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ سے سارے اختیارات لیے جا رہے ہیں۔ متوازی عدالتیں کیسے چلیں گی۔ آئینی ترامیم کے معاملے پر سب جماعتوں کو آن بورڈ لیا جاتا ہے۔ اگر قانون کا ڈرافٹ نہیں ہے تو اتفاق رائے کس چیز پر پیدا کرنا ہے۔
Load Next Story