- زیادہ بیٹھے رہنا کمر کے درد کو مزید خراب کرسکتا ہے، تحقیق
- جی ٹی روڈ بلاک اور توڑ پھوڑ کرنیکا الزام؛ وزیراعلیٰ کے پی اور دیگر کیخلاف مقدمہ درج
- سری لنکا میں کئی برس سے قید 56 پاکستانی وطن واپس پہنچ گئے
- پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں کاروبار کا مثبت آغاز؛ انڈیکس نئی بلند ترین سطح عبور کرگیا
- 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس؛ پی ٹی آئی وکیل کی درخواست پر سماعت ملتوی
- کراچی ائرپورٹ دھماکا پاک چین دوستی پر حملہ ہے، مجرموں کو سخت سزا دیں گے، پاکستان
- قومی خواتین جمناسٹک چیمپیئن شپ؛ آرمی نے ٹائٹل جیت لیا
- اسلام آباد؛ا ہم مقامات پر پولیس و رینجرز تاحال موجود، ریڈزون میں پاک فوج کا گشت
- سمندر کی تہہ میں موجود اربوں مالیت کے خزانے والا متنازع جہاز
- پردہ بصارت پر موجود سوراخ کے علاج میں اہم پیشرفت
- چاند کے متعلق بنیادی معلومات غلط ہونے کا انکشاف
- بہترین بصارت والے ہی اس تصویر میں چُھپا بھالو ڈھونڈ سکتے ہیں
- اے این ایف کی جیوانی کے قریب گہرے سمندر میں کارروائی، 60کلو آئس برآمد
- مودی سرکار کی ہندوتوا پالیسی؛ بھارت میں مسلمان طلبہ بھی غیر محفوظ
- ملتان ٹیسٹ؛ انگلینڈ کیخلاف پاکستان نے ایک وکٹ کے نقصان پر 50رنز بنا لیے
- ڈولفن پولیس نے ماہ ستمبر کی کارگردگی رپورٹ جاری کر دی
- قصور؛ بدنام زمانہ منشیات فروش گرفتار، ڈیڑھ کلو چرس 40 لیٹر شراب برآمد
- حزب اللہ نے اسرائیل کے تیسرے بڑے شہر کو نشانہ بنایا، 10 افراد زخمی
- وہاڑی میں پنجاب فوڈ اتھارٹی نے حشرات زدہ مربہ جات کی بڑی مقدار پکڑلی
- میانوالی میں سی ٹی ڈی کی بڑی کارروائی، فتنہ الخوارج کے 7 دہشت گرد ہلاک
آئینی ترامیم پر اتفاق رائے ہو جائے تو ایوان میں پیش کریں گے، خواجہ آصف
اسلام آباد: وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم پر اتفاق رائے ہوجائے تو ایوان میں پیش کریں گے۔
خواجہ آصف نے بیان میں کہا کہ گزشتہ چند روز سے آئینی ترمیم کا ایک ڈرافٹ گردش کرتا رہا۔ یہ ڈرافٹ حکومتی دانست میں پارلیمانی پریکٹسز کو بہتر بنانے کی کوشش تھی۔ یہ ہمارا حق ہے جو آئین ہمیں دیتا ہے۔ اس ادارے کو سربلند اور طاقتور رکھنا ہماری ذمہ داری ہے۔ جب اتفاق رائے ہوگا تو مسودہ ایوان میں ضرور آ جائے گا۔
وزیردفاع کا مزید کہنا تھا کہ اس کا بنیادی ڈاکیومنٹ میثاق جمہوریت تھا جس پر میاں نواز شریف اور محترمہ بینظیر بھٹو کے دستخط تھے۔ اس میں نہ کوئی سیاست تھی اور نہ ہی اسے کوئی سیاسی رنگ دیا جائے گا۔ جو تجاویز آپ کےسامنے رکھیں ان میں کون سی شق ایسی ہے جو حکومتی اتحاد کی حفاظت کرتی ہو۔ اس میں صرف ادارے کی عزت کو یقینی بنایا گیا ہے۔اس کو فائنل شکل نہیں دی گئی ہے۔ ہم چاہتے تھے اور چاہتے ہیں کہ اس پر زیادہ سے زیادہ اتفاق رائے پیدا ہو۔ نہیں سمجھتا کہ کوئی ادارہ اس سے اختلاف رکھتا ہے۔ آئین کو اصل شکل میں بحال کرنے کے لیے کوشاں ہیں۔ شق 63 اے میں توجیح تھی کہ ووٹ ڈالا جائے گا گنا نہیں جائے گا۔ ترمیم کے ذریعے اس معاملے کو ختم کریں گے۔ آئینی عدالت عدلیہ کی ملکیت رہے گی۔ پارلیمنٹ کا کردار ربڑ اسٹیمپ کا نہیں ہونا چاہیے۔ اگر آئینی عدالت سے متعلق کوئی شق ہے تو وہ بھی چارٹر آف ڈیموکریسی کا حصہ ہے۔بہت سے ممالک میں آئینی عدالتیں موجود ہیں ۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔