بلوچستان حکومت کے وزیر کی جیت کالعدم 15 حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم
جے یو آئی کے امیدوار کی درخواست پر عدالت نے 15 پولنگ اسٹیشنز میں دوبارہ الیکشن کا حکم دے دیا
الیکشن ٹریبونل نے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 45 کوئٹہ سے پاکستان پیپلزپارٹی کے رکن کے انتخاب کو کالعدم قرار دے دیا۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے جج عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے جمعیت علما اسلام کے امیدوار محمد عثمان پرکانی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے علی مدد جتک کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا اور حلقے کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔
پی پی رہنما بلوچستان حکومت میں صوبائی وزیر زراعت تھے، اُن کی کامیابی کو جے یو آئی کے امیدوار عثمان پرکانی نے ٹریبونل میں چلینج کیا تھا۔
اُدھر بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 36 قلات میں ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف ضیا اللہ لانگو کی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں عدالت نے اپیل کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو برقرار رکھا اور ضیا اللہ لانگو سے لی گئی جرمانے کی رقم ایدھی فاؤنڈیشن کو دینے کا حکم بھی جاری کردیا۔
بلوچستان ہائیکورٹ کے جج عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے جمعیت علما اسلام کے امیدوار محمد عثمان پرکانی کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے علی مدد جتک کی کامیابی کو کالعدم قرار دیا اور حلقے کے 15 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ الیکشن کروانے کا حکم دے دیا۔
پی پی رہنما بلوچستان حکومت میں صوبائی وزیر زراعت تھے، اُن کی کامیابی کو جے یو آئی کے امیدوار عثمان پرکانی نے ٹریبونل میں چلینج کیا تھا۔
اُدھر بلوچستان اسمبلی کے حلقہ پی بی 36 قلات میں ٹربیونل کے فیصلے کیخلاف ضیا اللہ لانگو کی اپیل پر سپریم کورٹ میں سماعت ہوئی جس میں عدالت نے اپیل کو مسترد کرتے ہوئے الیکشن ٹریبونل کے فیصلے کو برقرار رکھا اور ضیا اللہ لانگو سے لی گئی جرمانے کی رقم ایدھی فاؤنڈیشن کو دینے کا حکم بھی جاری کردیا۔