آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا وزیراعظم
وزیراعظم سے بلاول بھٹو کی قیادت میں پی پی وفد کی ملاقات، مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ آئینی ترمیم کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ جس میں پیپلز پارٹی کے وفد میں سید خورشید احمد شاہ، سید نوید قمر، اور مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔
وزیراعظم نے ملاقات کے دوران معاشی اعشاریوں میں حالیہ بہتری کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ پہلی بار افراط زر کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آگئی، جبکہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کی جس سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مضبوط ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: آئین میں کی جانے والی مجوزہ 56 ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں
وزیراعظم نے بتایا کہ آج ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، جو عوام کو ریلیف پہنچانے کی ایک اور حکومتی کوشش ہے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ ملک میں بتدریج بہتری کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔
ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئینی ترمیم اور قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے اور مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو فوری اور موثر انصاف کی فراہمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم: وزیراعظم سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کی دوبارہ مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا اور بلاول بھٹو زرداری اور دیگر سینئر رہنما اس مشاورت میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ملاقات میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وزیر اعظم محمد شہباز شریف سے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں پاکستان پیپلز پارٹی کے وفد نے ملاقات کی۔ جس میں پیپلز پارٹی کے وفد میں سید خورشید احمد شاہ، سید نوید قمر، اور مئیر کراچی مرتضیٰ وہاب شامل تھے۔
وزیراعظم نے ملاقات کے دوران معاشی اعشاریوں میں حالیہ بہتری کو خوش آئند قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ ماہ پہلی بار افراط زر کی شرح سنگل ڈیجیٹ میں آگئی، جبکہ اسٹیٹ بینک نے پالیسی ریٹ میں 2 فیصد کمی کی جس سے پاکستانی معیشت پر سرمایہ کاروں کا اعتماد مزید مضبوط ہوا ہے۔
مزید پڑھیں: آئین میں کی جانے والی مجوزہ 56 ترامیم کی تفصیلات سامنے آگئیں
وزیراعظم نے بتایا کہ آج ہی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی گئی ہے، جو عوام کو ریلیف پہنچانے کی ایک اور حکومتی کوشش ہے۔ انہوں نے اللہ تعالیٰ کا شکر ادا کیا کہ ملک میں بتدریج بہتری کے آثار پیدا ہو رہے ہیں۔
ملاقات میں مجوزہ آئینی ترمیم پر تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیراعظم نے کہا کہ آئینی ترمیم اور قانون سازی پارلیمنٹ کا اختیار ہے اور پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ 24 کروڑ عوام نے پارلیمنٹ کو قانون سازی کا مینڈیٹ دیا ہے اور مجوزہ آئینی ترمیم کا مقصد عوام کو فوری اور موثر انصاف کی فراہمی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئینی ترامیم: وزیراعظم سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو کی دوبارہ مولانا فضل الرحمان کے گھر آمد
وزیراعظم نے مزید کہا کہ آئینی ترمیم پر تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا اور بلاول بھٹو زرداری اور دیگر سینئر رہنما اس مشاورت میں اپنا کردار ادا کریں گے۔ ملاقات میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، اور عطاء اللہ تارڑ بھی موجود تھے۔