پشاور پراسیکیوشن افسران کا احتجاج عدالتی بائیکاٹ کا اعلان
پشاور میں پراسیکیوشن افسران کا کنونشن ہوگا جس میں اگلے لائحہ عمل کا اعلان کیا جائے گا، جنرل سیکریٹری
خیبرپختونخوا میں پراسیکیوشن افسران نے صوبائی حکومت کی جانب سے یکساں تنخواہوں، یکساں الاؤنسز اور گاڑیوں کا مطالبہ منظور نہ کرنے پر عدالتوں کا بائیکاٹ کا اعلان کردیا ہے۔
پراسیکیوشن آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری جاوید علی مہمند نے پراسیکیوشن افسران کی جانب سے عدالتی بائیکاٹ کے معاملہ پر کہا کہ کل پراسیکیوشن افسران عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے اور کنونشن میں پورے صوبے سے پراسیکیوشن افسران شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2015 سے ہم حکومت سے یہ مطالبات دہراتے آرہے ہیں، اس سے پہلے بھی ہم نے بائیکاٹ کیا تھا، ہوم ڈپارٹمنٹ نے کمیٹی بنائی اور مطالبات پر بات جیت کے بعد سمری بھی ارسال کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو مطالبات تھے اس کی سمری ابھی بھی فنانس ڈپارٹمنٹ میں پڑی ہے اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے، سمری بھیجنے کے بعد ہم مشیر خزانہ کے علاوہ بیرسٹر گوہر سے بھی ملے اور دیگر حکومت نمائندوں سے بھی ملاقاتیں ہوئیں لیکن حکومت نے ہمارے مطالبات ابھی تک منظور نہیں کیے، اسی لیے عدالتی بائیکاٹ ہوگا۔
جاوید علی مہمند کا کہنا تھا کہ کل کنونشن ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا۔
انہوں نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ ہم آزاد پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ اور پراسیکیوٹرز جنرل آفس کا قیام چاہتے ہیں، مساوی تنخواہیں، یکساں الاؤنسز اورتمام پراسیکیوٹرز کے لیے سرکاری گاڑیاں چاہتے ہیں۔
جنرل سیکرٹری پراسیکیوشن ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم خواتین پراسیکیوٹرز کے لیے بنیادی سہولیات اور پراسیکیوشن اکیڈمی کا مکمل اختیار چاہتے ہیں۔پش
پراسیکیوشن آفیسرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے جنرل سیکریٹری جاوید علی مہمند نے پراسیکیوشن افسران کی جانب سے عدالتی بائیکاٹ کے معاملہ پر کہا کہ کل پراسیکیوشن افسران عدالتوں میں پیش نہیں ہوں گے اور کنونشن میں پورے صوبے سے پراسیکیوشن افسران شریک ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ 2015 سے ہم حکومت سے یہ مطالبات دہراتے آرہے ہیں، اس سے پہلے بھی ہم نے بائیکاٹ کیا تھا، ہوم ڈپارٹمنٹ نے کمیٹی بنائی اور مطالبات پر بات جیت کے بعد سمری بھی ارسال کر دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جو مطالبات تھے اس کی سمری ابھی بھی فنانس ڈپارٹمنٹ میں پڑی ہے اس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا ہے، سمری بھیجنے کے بعد ہم مشیر خزانہ کے علاوہ بیرسٹر گوہر سے بھی ملے اور دیگر حکومت نمائندوں سے بھی ملاقاتیں ہوئیں لیکن حکومت نے ہمارے مطالبات ابھی تک منظور نہیں کیے، اسی لیے عدالتی بائیکاٹ ہوگا۔
جاوید علی مہمند کا کہنا تھا کہ کل کنونشن ہوگا جس میں آئندہ کے لائحہ عمل کا اعلان ہوگا۔
انہوں نے اپنے مطالبات دہراتے ہوئے کہا کہ ہم آزاد پراسیکیوشن ڈپارٹمنٹ اور پراسیکیوٹرز جنرل آفس کا قیام چاہتے ہیں، مساوی تنخواہیں، یکساں الاؤنسز اورتمام پراسیکیوٹرز کے لیے سرکاری گاڑیاں چاہتے ہیں۔
جنرل سیکرٹری پراسیکیوشن ایسوسی ایشن نے کہا کہ ہم خواتین پراسیکیوٹرز کے لیے بنیادی سہولیات اور پراسیکیوشن اکیڈمی کا مکمل اختیار چاہتے ہیں۔پش