ایڈزکیخلاف عالمی جنگ خطرے سے دوچار ہےعالمی ادارہ صحت
ہم جنس پرست،جسم فروش خواتین،سرنج استعمال کرنیوالے نشئی ہائی رسک بن گئے ہیں
عالمی ادارہ صحت نے کہا ہے کہ ایڈزکے خلاف عالمی جنگ کو 5 ہائی رسک گروپوں میں بیماری کی بہت اونچی شرح کی وجہ سے شدید خطرات لاحق ہیں۔
ان گروپوں میں ہم جنس پرست مرد، جسم فروش خواتین، سرنجوں کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والے لوگ اور قیدی سب سے نمایاں ہیں، ایسے افراد ایڈز کا سبب بننے والے ایچ آئی وی وائرس سے بچاؤ کے لیے سب سے کم احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں۔
جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کے ایڈز سے متعلق شعبے کے ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ عالمی سطح پر ایڈزکے خلاف کوششیں آبادی کے ایسے مخصوص حصوںکی وجہ سے ناکام ہو رہی ہیں اس وقت دنیا بھر میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 35.3 ملین ہے اور ایڈز کی بیماری ہر سال 1.6 ملین انسانوں کی جان لے رہی ہے۔
ان گروپوں میں ہم جنس پرست مرد، جسم فروش خواتین، سرنجوں کے ذریعے منشیات استعمال کرنے والے لوگ اور قیدی سب سے نمایاں ہیں، ایسے افراد ایڈز کا سبب بننے والے ایچ آئی وی وائرس سے بچاؤ کے لیے سب سے کم احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہیں۔
جنیوا میں عالمی ادارہ صحت کے ایڈز سے متعلق شعبے کے ماہرین نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ عالمی سطح پر ایڈزکے خلاف کوششیں آبادی کے ایسے مخصوص حصوںکی وجہ سے ناکام ہو رہی ہیں اس وقت دنیا بھر میں ایچ آئی وی وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 35.3 ملین ہے اور ایڈز کی بیماری ہر سال 1.6 ملین انسانوں کی جان لے رہی ہے۔