حفیظ شیخ کیخلاف کرپشن ریفرنس چئیرمین نیب کو بھیجنے کا حکم
استغاثہ کے پاس ملزمان کے مالی فوائد حاصل کرنے کے شواہد نہیں ہیں، احتساب عدالت
کراچی کی احتساب عدالت نے سابق وزیرخزانہ حفیظ شیخ کے خلاف کرپشن ریفرنس چئیرمین نیب کو بھیجنے کا حکم دے دیا۔
کراچی میں احتساب عدالت نے پورٹ قاسم سمیت دیگر پورٹس کے لئے سافٹ ایئر کی تیاری کی مد میں کرپشن ریفرنس سے متعلق سابق وفاقی وزیر حفیظ شیخ سمیت دیگر کی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزمان کی درخواست منظور کرلی اور ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو بھیجنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس ملزمان کے مالی فوائد حاصل کرنے کے شواہد نہیں ہیں۔ مالی فوائد کا ہونا نیب ریفرنس کے لئے ضروری ہے۔ اس کے بغیر نیب عدالت کے پاس ریفرنس چلانے کا دائرہ اختیار نہیں۔ وکیل صفائی نے موقف دیا تھا کہ نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت کے پاس ریفرنس کی سماعت کا اختیار نہیں۔
نیب حکام کے مطابق سابق وفاقی وزیر حفیظ شیخ سمیت دیگر ملزمان کیخلاف اختیارات سے ناجائز استعمال اور کرپشن کا الزام ہے۔ ملزمان نے قومی خزانے کو 11 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ نیب حکام نے ریفرنس بحالی درخواست دائر کر رکھی تھی۔ ریفرنس میں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سمیت اظہر مجید خالد، عبداللہ یوسف، عامر ظفر چوہدری اور عرفان سرفراز کو بطور ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔
کراچی میں احتساب عدالت نے پورٹ قاسم سمیت دیگر پورٹس کے لئے سافٹ ایئر کی تیاری کی مد میں کرپشن ریفرنس سے متعلق سابق وفاقی وزیر حفیظ شیخ سمیت دیگر کی دائرہ اختیار سے متعلق درخواست پر فیصلہ سنادیا۔ عدالت نے ملزمان کی درخواست منظور کرلی اور ریفرنس واپس چیئرمین نیب کو بھیجنے کا حکم دے دیا۔
عدالت نے فیصلے میں کہا کہ استغاثہ کے پاس ملزمان کے مالی فوائد حاصل کرنے کے شواہد نہیں ہیں۔ مالی فوائد کا ہونا نیب ریفرنس کے لئے ضروری ہے۔ اس کے بغیر نیب عدالت کے پاس ریفرنس چلانے کا دائرہ اختیار نہیں۔ وکیل صفائی نے موقف دیا تھا کہ نیب ترامیم کے بعد احتساب عدالت کے پاس ریفرنس کی سماعت کا اختیار نہیں۔
نیب حکام کے مطابق سابق وفاقی وزیر حفیظ شیخ سمیت دیگر ملزمان کیخلاف اختیارات سے ناجائز استعمال اور کرپشن کا الزام ہے۔ ملزمان نے قومی خزانے کو 11 ملین ڈالر سے زائد کا نقصان پہنچایا۔ نیب حکام نے ریفرنس بحالی درخواست دائر کر رکھی تھی۔ ریفرنس میں ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ سمیت اظہر مجید خالد، عبداللہ یوسف، عامر ظفر چوہدری اور عرفان سرفراز کو بطور ملزمان نامزد کیا گیا تھا۔