اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین پر اسرائیلی قبضے کے خلاف قرارداد منظور
قرارداد کی منظوری کیلیے 124 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ 14 نے مخالفت اور 43 نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا
اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کے حق میں قراداد منظور ہوئی ہے، جس میں اسرائیل کو ایک سال کے اندر فلسطینی علاقوں سے قبضہ ختم کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان، ترکیہ اور قطر سمیت دیگر ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی مشترکہ قرارداد کے حق میں 124 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ 14 ممالک نے اس کی مخالفت کی اور 43 ممالک کے اراکین ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ایک سال کے اندر غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں سے اپنی موجودگی ختم کرے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے قرارداد کی منظوری کو "شرمناک فیصلہ" قرار دیا اور الزام لگایا کہ اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں موجود دہشت گردوں کی سفارتی پشت پناہی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی اسرائیل کے یرغمال ہونے والے 101 شہریوں کا مطالبہ کرنے اور 7 اکتوبر کے قتل عام کی برسی کے بجائے اب دہشت گردوں کے اقدامات پر اُن کی حمایت اور انہیں پشت پناہی فراہم کررہی ہے۔
خبر ایجنسی کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں پاکستان، ترکیہ اور قطر سمیت دیگر ممالک کی جانب سے پیش کی جانے والی مشترکہ قرارداد کے حق میں 124 ممالک نے ووٹ دیا جبکہ 14 ممالک نے اس کی مخالفت کی اور 43 ممالک کے اراکین ووٹنگ میں شامل نہیں ہوئے۔
قرارداد میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل کو ایک سال کے اندر غزہ اور مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں سے اپنی موجودگی ختم کرے۔
اقوام متحدہ میں اسرائیل کے سفیر ڈینی ڈینن نے قرارداد کی منظوری کو "شرمناک فیصلہ" قرار دیا اور الزام لگایا کہ اس طرح کے اقدامات سے فلسطین میں موجود دہشت گردوں کی سفارتی پشت پناہی کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنرل اسمبلی اسرائیل کے یرغمال ہونے والے 101 شہریوں کا مطالبہ کرنے اور 7 اکتوبر کے قتل عام کی برسی کے بجائے اب دہشت گردوں کے اقدامات پر اُن کی حمایت اور انہیں پشت پناہی فراہم کررہی ہے۔