آہ ہدایت کار الطاف حسین

مرحوم نے چند روز قبل اپنی نئی پنجابی فلم ’’تیرے پیار نوں سلام‘‘ کی شوٹنگ کا آغاز بھی کیا تھا۔

(فوٹو: انٹرنیٹ)

پاکستان فلم انڈسٹری کے سینئر ہدایتکار الطاف حسین انتقال کرگئے۔ انھوں نے اپنے کیریئر کے دوران 87 سے زائد فلموں کی ہدایت کاری کی۔ الطاف حسین کا شمار پاکستان کے سب سے زیادہ پروڈکشن فلم ڈائریکٹر میں ہوتا تھا۔ ان کے بغیر پاکستان فلم انڈسٹری کی تاریخ مکمل ہوتی ہے اور نہ ہی قابل اعتبار ٹھہرتی ہے۔ 1944 کو خان پور میں پیدا ہونے والے الطاف حسین کچھ عرصے سے علیل تھے، انھیں دل کا دورہ پڑا جو جان لیوا ثابت ہوا۔ انھوں نے فلم '' پنچھی تے پردیسی'' سے ہدایت کاری کا باقاعدہ آغازکیا۔


یہ فلم اس دور میں زیادہ کامیاب تو نہ ہو سکی لیکن ہدایت کار الطاف حسین کو ایک مستند ڈائریکٹر کی حیثیت میں تسلیم کر لیا گیا۔ ان کی پہلی ہٹ فلم ''اتھرا پتر'' 1981 میں بنی۔ اسی سال، ان کی بہترین فلم '' سالا صاحب'' ریلیز ہوئی، جو لاہور کے سینما گھروں میں دو سال سے زیادہ جاری رہی۔ صاحب جی (1983) ان کے کریڈٹ پر ایک اور ہیرا جوبلی سپر ہٹ فلم تھی۔ ان کی مشہور فلموں میں دھی رانی، مہندی، رانی بیٹی راج کرے گی، اک پاگل سی لڑکی، صاحب جی، مرد، سالا صاحب، دنیا، چار خون دے پیاسے، حسن کا چور، مرد جینے نہیں دیتے، چوہدری بادشاہ، سمیت دیگر شامل ہیں۔

الطاف حسین کی عمر 79 سال تھی۔ مرحوم نے چند روز قبل اپنی نئی پنجابی فلم ''تیرے پیار نوں سلام'' کی شوٹنگ کا آغاز بھی کیا تھا۔1988میں ان کی فلم ''نوری'' کامیابی سے ہمکنار ہوئی۔ الطاف حسین نے اپنے طویل کیریئر کے دوران لاتعداد نئے فنکاروں کو متعارف کروایا۔ انھوں نے اپنے پسماندگان میں ایک بیٹا، ایک بیٹی اور بیوہ چھوڑے ہیں۔ الطاف حسین کے انتقال پر معروف شوبز شخصیات نے اظہار افسوس کرتے ہوئے ان کی موت کو فلم انڈسٹری کے لیے بہت بڑا نقصان قرار دیا ہے۔
Load Next Story