سابق ایرانی صدر رفسنجانی کی بیٹی 2 سال بعد جیل سے رہا

61 سالہ فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے خلاف مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کیا گیا تھا

61 سالہ فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو مہسا امینی کی پولیس حراست میں ہلاکت کے خلاف مظاہروں میں شرکت پر گرفتار کیا گیا تھا

ایران کے سابق صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی 61 سالہ بیٹی اور سابق رکن اسمبلی فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو اپیل کورٹ کے فیصلے کے بعد جیل سے رہا کیا گیا۔

عرب میڈیا کے مطابق فائزہ ہاشمی رفسنجانی کو 2022 میں پولیس حراست میں نوجوان لڑکی مہسا امینی کی ہلاکت کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں کی حمایت پر گرفتار کیا گیا تھا۔

سابق ایرانی صدر اکبر ہاشمی رفسنجانی کی بیٹی کو ملک میں فسادات کو ہوا دینے کے الزام میں تہران کی ایون جیل میں رکھا گیا تھا تاہم کوئی الزام ثابت نہیں ہوسکا تھا۔


جس کے بعد فائزہ ہاشمی رفسنجانی جو ایران میں انسانی حقوق کی علمبردار ایک متحرک کارکن بھی ہیں، کو آج جیل سے رہا کردیا گیا۔

جیل سے باہر ان کے اہل خانہ اور انسانی حقوق کی تنظیم کے کارکنان کی بڑی تعداد نے ان کا استقبال کیا۔

یاد رہے کہ اصلاح پسند اکبر ہاشمی رفسنجانی 1989 سے 1997 تک ایران کے صدر رہے تھے اور ان کی بیٹی فائزہ ہاشمی رفسنجانی پارلیمنٹ کی رکن بھی منتخب ہوئی تھیں۔

 
Load Next Story