درختوں سے محبت کرنیوالے نے 50 سال پرانا درخت گود لے لیا

لاہور کے قریب رائیونڈ روڈ پر واقعہ پیپل کے اس درخت کو دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا

لاہور کے قریب رائیونڈ روڈ پر واقعہ پیپل کے اس درخت کو دوسری جگہ منتقل کیا جائیگا

پنجاب کے ضلع پاکپتن سے تعلق رکھنے والے غلام رسول نامی شہری نے پیپل کا 50 سال پرانا درخت گود لے لیا۔

پاکستانی شہری جن کا تعلق پاکپتن سے ہے اور اب تک انفرادی طور پر سب سے زیادہ پودے لگانے کا ریکارڈ قائم کرچکے ہیں انہوں نے رائیونڈ روڈ پر ارائیاں گاؤں میں پیپل کا ایک قدیم درخت گود لیا ہے۔

پیپل کا یہ درخت تقریبا 50 سال سے بھی زیادہ پرانا ہے اور ایک ذیلی سڑک کے درمیان میں ہے جس کی وجہ سے یہاں سے گزرنے والی بڑی گاڑیوں خاص طور پر ٹرالیوں ، تھریشرمشینوں کو گزارنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ گود لیے جانے والے اس درخت کو اب دوسری جگہ منتقل کرنے کی تیاری کی جارہی ہے۔


غلام رسول پاکستانی نے ایکسپریس نیوز کو بتایا ''پیپل کے درخت کی مختلف شاخیں کاٹ دی گئی ہیں اور تنے کے حصوں سے شاخیں کاٹی گئی ہیں وہاں پر کیمیکل اورململ کا کپڑا لگادیا گیا تاکہ تنے کو فنگس سے بچایا جاسکے ۔ آئندہ چند روز میں اس درخت کو یہاں سے اکھاڑ کر دوسرے مقام پر منتقل کیا جائیگا جہاں ایک مقامی زمیندار نے جگہ دی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ پیپل کے ا س درخت کو موجودہ جگہ سے اکھاڑنے کی بجائے سڑک کھلی کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا لیکن مقامی زمیندار کا کہنا ہے آج اس درخت کو بچانے کے لئے اگر سڑک کو تھوڑا موڑ بھی دیا جائے تو خدشہ ہے کہ آنے والے چند برسوں میں ان کے بچے اس درخت کو کاٹ دیں گے۔ وہ نہیں چاہتے کہ اس درخت کو ختم کردیا جائے جس کی چھاؤں میں کھیل کر وہ جوان ہوئے ہیں ا س لئے اسے دوسری جگہ منتقل کرنے کے لئے جگہ دی گئی ہے
غلام رسول پاکستانی کا کہنا ہے نئی جگہ منتقل ہونے کے بعد امید ہے کہ پیپل کا یہ درخت مزید 50 سے 100 سال تک قائم رہیگا اور کئی نسلیں اس کی چھاؤں میں پروان چڑھیں گی۔

پیپل کے تنے کی ایک سے دوسری جگہ منتقلی کے لئے جدید مشینری استعمال کی جائیگی۔ جدید مشینری کی مدد سے لاہور میں درجنوں تناور درختوں کو بحفاظت ایک سے دوسری جگہ منتقل کیا جاچکا ہے۔ اس سے قبل تعمیرات کے دوران رکاوٹ بننے والے درختوں کو عموما کاٹ دیا جاتا تھا۔
Load Next Story